جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمن نے کہاہے کہ مدارس کیخلاف کارراوایئوں پر چپ نہیں رہیں گے۔
بنوں میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے پریس کانفرس کرتے ہوئے کہا کہ ہم بار بار کہہ چکے ہیں کہ یہ حکومت خاص ایجنڈے کے تحت لائی گئی ہے، بھارتی پائلٹ کی رہائی سے 12 گھنٹے پہلے ہی امریکا نے کہہ دیا تھا خوشخبری دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ توہین رسالت کیس میں آسیہ مسیح کو بھی یورپ کے دباؤ میں رہا کیا گیا، اب نیشنل ایکشن پلان کو حرکت میں لا رہے ہیں اور مدرسوں پر چھاپوں کا سلسلہ شروع ہوگیا، اگر مدرسوں پر چھاپوں کا سلسلہ جاری رہا تو ہم مزاحمت کریں گے۔
مولانا فضل الرحمن نے فیصل واوڈا اور فیاض الحسن چوہان کے حالیہ متنازع بیانات کے بارے میں کہا کہ ہندو برادری کے خلاف بات پر استفی طلب کیا جاتا ہے، لیکن اللہ کے خلاف بات پر ایکشن کیوں نہیں لیا جاتا؟،
انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں اپوزیشن کا مطالبہ ہے کہ جس نے اللہ کی توہین کی اسے قانون کے مطابق سزا دی جائے۔
جمعیت علماءے اسلام (ف) کے رہنما نے مزید کہا کہ بھارت کے خلاف لڑائی پر پاک فوج کے جوان سرحدوں پر گئے تو ہم نے انہیں حوصلہ دیا۔