بھارتی حکومت نے19 جون کو آل پارٹیز کانفرنس بلا لی ۔فائل فوٹو 
بھارتی حکومت نے19 جون کو آل پارٹیز کانفرنس بلا لی ۔فائل فوٹو 

مودی نے پھر آگ بھڑکانا شروع کردی

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے پاکستان کے خلاف آگ ایک بار پر بھڑکانہ شروع کردی ہے جب کہ بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے پاکستان میں بھارت مخالف کالعدم تنظیموں کے خلاف کیے گئے اقدامات کو ناکافی قرار دیا ہے۔

بھارت کے دو طیارے گرانے اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پوزیشنوں پر فضائی حملے کے بعد پاکستان نے فتح کے نعرے لگانے کے بجائے امن پسندی کا ثبوت دیا تھا اور کشیدگی کم کرنے کی کوشش کی لیکن جنگ پسند بھارت اور اس کے عوام کو پاکستان دشمنی کا راگ ہی پسند ہے اور مودی نے ہفتہ کو یہ راگ پوری آواز کے ساتھ بجانا شروع کردیا۔

گریٹر نوائیڈ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ اب بھارت نے ’’دہشت گردی‘‘ سے نمٹنے کے لیے نئی پالیسی اپنا لی ہے، ممبئی حملوں کے بعد بھی بھارتی افواج انتقام لینے کے لیے تیار تھیں لیکن اس وقت کی کانگریس حکومت نے انہیں روک دیا۔

مودی کا کہناتھا کہ بھارت اب ’’نئی ریتی، نئی نیتی‘‘ (نئی روایت نئی نیت) پر چلتا ہے۔ 2016 میں سرجیکل حملے کے ذریعے پہلی بار ’’دہشت گردوں کو اس زبان میں سبق سکھایا گیا جو وہ سمجھتے ہیں۔‘‘ مودی کا کہنا تھا کہ پاکستان کو مزید سرجیکل حملوں کا خدشہ تھا اس لیے اس نے سرحد پر فوج تعینات کردی تھی لیکن اس مرتبہ بھارت نے فضائی حملہ کیا۔

پاکستانی امن پسندی کے جواب میں اپنی اوقات دکھاتے ہوئے مودی نے کہاکہ 26 فروری کو بھارتی حملے کے بعد صبح 5 بجے پاکستان نے ’’رونا‘‘ شروع کردیا۔

بھارت کے اس حملے کے جواب میں پاکستانی کارروائی کے بعد دونوں ممالک کو جنگ کے دہانے پر پہنچانے پر بھارتی اپوزیشن نے تنقید کی تھی۔ مودی نے ہفتہ کے روز اپوزیشن کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ چوکیدار(وزیراعظم) سوتا رہے، انہیں لگتا ہے چوکیدار کو گالی دے کر انہیں ووٹ مل جائیں گے۔

بھارتی وزیراعظم کی یہ نئی ہرزہ سرائی ایسے وقت پر سامنے آئی ہے جب بین الاقوامی ذرائع ابلاغ میں خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ بھارت میں انتخابات سے پہلے مودی پاکستان کے حوالے سے پھر کوئی شرارت کر سکتے ہیں۔

محاذ آرائی سے مودی کے ووٹوں میں اضافہ

27 فروری کو پاکستان کے جوابی حملے کے بعد دو دن کے لیے مودی کی سٹی گم ہوگئی تھی۔ اس کے بعد وہ آہستہ آہستہ بولنے لگے اور اب پوری طرح فارم میں آگئے ہیں۔ وقتی طور پر بھارت میں مودی کی مقبولیت کم ہوئی تھی لیکن اب پاکستان دشمنی پر ان کے ووٹ بینک میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔

برطانوی خبررساں ادارے نے جمعہ کو ایک سروے رپورٹ جاری کی جس میں کہا گیا کہ پاکستان پر فضائی حملے کے بعد مودی کو ان کسانوں کے ووٹ واپس مل گئے ہیں جو ان سے ناراض تھے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت میں دیہی علاقوں کی آمدن کم ہوئی ہے اور کچھ ماہ پہلے ریاستی انتخابات کے بعد خیال ظاہر کیا جا رہا تھا کہ مودی کی جماعت لوک سبھا کا الیکشن ہار جائے گی۔ لیکن اب صورت حال بدل چکی ہے۔ پاکستان پر حملے سے پہلے ایک سروے سے پتہ چلا تھا کہ یو پی میں بی جے پی کو لوک سبھا کی 80 نشستوں میں سے 30 سے بھی کم نشستیں ملیں گی لیکن اب انڈیا ٹوڈے کے سروے سے ظاہر ہوتا ہے کہ بی جے پی 41 نشستیں جیت جائے گی۔ اگرچہ 2017 میں جیتی گئی 73نشستوں سے یہ سیٹیں کم ہیں لیکن پھر بھی پاکستان پر حملے سے پہلے جیسی منفی رائے عامہ نہیں رہی۔

برطانوی خبر ایجنسی نے گذشتہ 8 دنوں میں مہاراشٹرا، یوپی، مدھیہ پردیش اور کرناٹک کے 49 کسانوں سے بات کی جو اس بات پر متفق تھے کہ مودی کے دور میں ان کی معاشی حالت خراب ہوئی ہے۔ تاہم اس کے باوجود ان میں سے 18 نے کہا کہ اگر مودی پاکستان کو ’’سبق سکھاتے‘‘ ہیں تو وہ بی جے پی کو ووٹ دینے کے لے تیار ہیں۔

ڈو مور کا مطالبہ

بھارت کے ساتھ کشیدگی کم کرنے کے لیے پاکستان نے گذشتہ چار روز سے بھارت مخالف کالعدم تنظیموں کے خلاف کارروائی پوری شدت سے شروع کررکھی ہے۔ اگرچہ حکومت کا کہنا ہے کہ یہ نیشنل ایکشن پلان کا حصہ ہے اور اس کا فیصلہ بہت پہلے ہی ہوگیا تھا۔

تاہم بھارتی حکومت مسلسل پروپیگنڈہ کر رہی ہے کہ یہ کارروائی اس کے دبائو پر ہو رہی ہے۔ بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے ہفتہ کو ایک بیان میں کہا کہ پاکستان کے اقدامات ناکافی ہیں اور وہ ’’دہشت گردوں اور دہشت گردی کے انفرااسٹرکچر‘‘ کے خلاف ٹھوس اقدامات کرے۔