وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ کالعدم تنظیموں سے متعلق فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے اعتراضات دور کردیئے۔
نجی ٹی وی کے مطابق اسلام آباد میں وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بھارت کی ایف اے ٹی ایف میں شرکت کا مخالف ہے، کیونکہ بھارت نے پاکستان کے خلاف سخت بیانات دیئے ہیں، ایف اے ٹی ایف کو پاکستان پر سب سے بڑا اعتراض کالعدم تنظیموں کو ہائی رسک قرار نہ دینا تھا، لیکن یہ تقاضا ہم نے گزشتہ ہفتے پورا کردیا۔
اسد عمر نے کہا کہ ہم نے کالعدم تنظیموں کےخلاف نئے اقدامات کئے ہیں اب امکانات پیدا ہوگئے ہیں کہ ستمبر میں پاکستان کو کلیئر قرار دیدیا جائے۔
وزیر خزانہ اسد عمر نے ایف اے ٹی ایف کے سربراہ کو خط میں کہا ہے کہ ایشیا پیسیفک گروپ کے سربراہ بھارتی اور پاکستان سے متعلق متعصب ہیں، لہٰذا انہیں عہدے سے ہٹایا جائے تاکہ ایف اے ٹی ایف کا پاکستان سے متعلق جائزہ عمل شفاف، غیر جانبدار اور بامقصد ہوسکے۔
پاکستان چاہتا ہے کہ اس کا نام ایف اے ٹی ایف کی ’گرے لسٹ‘ سے ہٹا دیا جائے کیونکہ اس فہرست میں شمولیت سے بین الاقوامی مارکیٹ تک رسائی میں مشکلات پیدا ہوجاتی ہیں۔