سندھ ہائیکورٹ نے شاہ زیب قتل کیس کے ملزمان کی سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت مکمل کرکے فیصلہ محفوظ کرلیا۔
نجی ٹی وی چینل کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں سماعت کے دوران مدعی کے وکیل کا موقف تھا کہ مدعی مقدمہ اور مقتول کے والد کا انتقال ہوچکا ہے، مدعی کے پسماندگان میں بیوہ اور دو بیٹیاں بیرون ملک ہیں جو عدالت نہیں آنا چاہتیں، عدالتی نمائندہ سکائپ یا کسی اور طرح رابطہ کرلے تو سمجھوتے کی تصدیق کرسکتے ہیں۔
سرکاری وکیل نے کہا کہ سرکار نے ملزمان اور مدعی کے درمیان سمجھوتے پر اعتراض کیا تھا، اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر کی رضامندی کے بغیر سمجھوتا پیش نہیں کیا جاسکتا۔
مدعی کے وکیل نے کہا کہ سمجھوتے کے بعد سوشل میڈیا دشمن ہوگیا، کس کس سے لڑیں گے؟ ایک مرتبہ سمجھوتہ ہو جائے تو ورثا منحرف نہیں ہوسکتے، سیشن عدالت انکوائری کرکے سمجھوتے کو دبائو سے پاک قرار دے چکی ہے۔
ملزمان کے وکلا نے سمجھوتا عدالت میں پیش کیا جس کے بعد عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر نامزد ملزمان شاہ رخ جتوئی، سراج تالپور، سجاد تالپور اور غلام مرتضی لاشاری کی سزا کے خلاف اپیلوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔