بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ میاں صاحب کی ڈیل کے بارے باتیں من گھڑت ہیں انہوں نے خود کہا کہ وہ اب نظریاتی بن گئے ہیں، مجھے کوئی اندازہ نہیں ہوا کہ میاں صاحب کوئی ڈیل کررہے ہیں، میاں صاحب اپنے اصولوں پر قائم ہیں۔ ہماری ناکامی تھی کہ ہم نے جوڈیشل ریفارمز پر کام نہیں کیا، آمر کے کالے قانون کو ختم نہیں کیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق بلاول بھٹو زرداری نے کوٹ لکھپت جیل میں سابق وزیراعظم نوازشریف سے ایک گھنٹے سے زائد ملاقات کی، ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے بلاول کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی عیادت کے لیےکوٹ لکھپت جیل گیا، کچھ عرصے سے باہر تھا، میاں صاحب کی طبیعت کی خرابی کا پتا چلا تو طبیعت پوچھنے چلا آیا۔
بلاول نے کہا کہ نوازشریف سے میثاق جمہوریت پر نظرثانی سے متعلق بات ہوئی، میثاق جمہوریت میں تمام سیاسی جماعتوں کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ آئیں اور اپنا نقطہ نظر پیش کریں،نوازشریف کی صحت بارے زیادہ بات چیت ہوئی۔ نوازشریف کی طبیعت اور بیماری کا پوچھنے آیاتھا لیکن ہم سیاستدان ہیں اس لیے آج کی ملاقات میں میثاق جمہوریت سے متعلق بھی بات ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک ضابطہ اخلاق بنانا ہے کہ ملک میں جمہوریت ہی چلے اور ملک صرف جمہوریت سے ہی چل سکتا ہے، میثاق جمہوریت سے ہم نے آئین کو بھی بحال کیا،انہوں نے کہا کہ ملاقات میں زیادہ میاں صاحب کی صحت بارے بات چیت کی گئی،جس علاج کا نوازشریف مطالبہ کررہے ہیں ان کو سہولت فراہم کی جائے۔
بلاول نے کہا کہ انگریزی پر اگر کوئی ایشو تھا توشاہ محمود قریشی نے مجھ سے بھی زیادہ انگزیزی بولی اور میرے سوالوں کا جواب دیا لیکن بدقسمتی سے ہمارے پڑھے لکھے جاہل وزیر اسد عمر کو ہی تکلیف ہوئی، ان کو شاید سمجھ نہیں آرہی تھی۔ اس کے بعد خان صاحب نے تھر میں تقریر کی جس سے ہمارے درمیان اتحاد ختم ہوگیا اور دنیا میں برا پیغام گیا۔