جرمنی کے وزیرخارجہ ہائیکو ماس نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر گھمبیر ہے، دونوں ملکوں کو مل کر بات چیت سے مسئلہ کا حل نکالنا چاہیے، شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پلوامہ واقعہ کے بعد ہندوستان کی طرف سے دراندازی اور اس کے نتیجے میں خطے میں امن و امان کی کشیدہ صورتحال پیدا ہوئی۔
نجی ٹی وی کے مطابق پاکستان اور جرمنی کے وزرا خارجہ کی ملاقات ہوئی ملاقات کے بعد دونوں رہنمائوں نے مشترکہ پریس کانفرنس کی جس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پلوامہ واقعہ کے بعد ہندوستان کی طرف سے دراندازی اور اس کے نتیجے میں خطے میں امن و امان کی کشیدہ صورتحال پیدا ہوئی
انہوں نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے یہی وجہ ہے کہ بھارتی جارحیت کے باوجود وزیر اعظم عمران خان نے جذبہ خیر سگالی کے تحت بھارتی پائلٹ کو انڈیا کے حوالے کیا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دہشت گردوں نے پشاورمیں آرمی پبلک اسکول پرحملہ کیا، دہشت گردی کے خلاف جنگ علاقائی اورعالمی مسئلہ ہے، جرمن ہم منصب کو پلوامہ واقعے کی صورت حال سے آگاہ کیا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتے ہیں، جرمنی اورپاکستان کے درمیان اقتصادی تعاون کے مواقع موجود ہیں، توقع ہے کہ جرمنی کے ساتھ تعلقات مزید مستحکم ہوں گے، بیرونی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں ہرممکن سہولیات فراہم کررہے ہیں۔
جرمن وزیر خارجہ نے دونوں ممالک کو اپنے معاملات بذریعہ مذاکرات حل کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا گیا کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انتہائی ابتر صورتحال ہے، پاکستان اوربھارت کے درمیان کشیدگی پرتشویش ہے، پاکستان اور بھارت کو مل بیٹھ کر بات چیت سے مسئلہ حل کرنا چاہیے۔
ہائیکو ماس کا کہنا تھا کہ شاہ محمود قریشی کے ساتھ کئی معاملات پربات چیت ہوئی، پاکستان کے ساتھ بہت اچھے تعلقات ہیں، ہم افغانستان میں قیام امن کیلئے پاکستان کی خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، پاکستان سےمختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کیلیے اقدامات کریں گے کیونکہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے بہترین مواقع ہیں۔
شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے نیشنل ایکشن پلان پرعمل درآمد کررہے ہیں، سیاسی قیادت کی مشاورت سے انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خطےمیں چیلنجز سے نمٹنے کے لیے پاکستان اقدامات کر رہا ہے، افغان امن مذاکرات میں پیش رفت پر مطمئن ہیں، جرمن ہم منصب کے ساتھ مثبت بات چیت ہوئی ہے۔ جرمن وزیرخارجہ کی وزیراعظم عمران خان سے بھی ملاقات ہوگی۔