نیوزی لینڈ میں جمعہ کے روز ہونے والے دہشتگرد حملے میں مجموعی طور پر 50 افراد شہید ہوئے ہیں جن میں 9 پاکستانی بھی شامل ہیں جس کے پیش نظر حکومت پاکستان نے کل پاکستان کا قومی پرچم سرنگوں رکھنے کا اعلان کیا ہے ۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ میری نیوزی لینڈ کے وزیر خارجہ سے بات چیت ہوئی ہے وہ بہت زیادہ افسردہ ہیں۔
ان کا کہناتھا کہ نیوزی لینڈ میں جس شخص نے یہ حملہ کیا اس کا تعلق آسٹریلیا سے ہے ، دونوں مساجد میں ایک ہی شخص نے حملہ کیا
انہوں نے کہا کہ پہلے ایک مسجد میں گیا اور وہاں پر فائرنگ کی جس کے بعد وہ دوسری مسجد میں گیا جس کا فاصلہ پانچ کلومیٹر ہے جہاں اس نے دوبارہ فائرنگ کی ۔
انہوں نے کہا کہ اس واقعہ میں مجموعی طور پر 50 لو گ شہید ہوئے اور یہ ساری کارروائی تقریبا 36 منٹ تک جاری رہی ۔
شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ حملہ آور حال ہی میں مختلف ممالک سے ہوتا ہوا واپس پہنچا تھا ، اس واقعہ سے پہلے اس شخص نے ایک ای میل کے ذریعے مطلع کرنے کی کوشش بھی کی کہ اس کا کیا ارادہ ہے ۔
ان کا کہناتھا کہ ابھی اس پر وہ تحقیق کرہی رہے تھے کہ یہ واقعہ ہوگیا ۔شاہ محمود قریشی کا کہناتھا کہ نیوزی لینڈ میں حملے کے بعد چار گرفتاریاں ہوئی ہیں ۔
انکا کہناتھا کہ میتوں کی حوالگی کا عمل کل سے شروع ہو جائے گا ، چھ خاندان اپنے افراد کی تدفین وہیں کرائسٹ چرچ میں ہی کرنا چاہتے ہیں۔
جبکہ تین خاندانوں نے خواہش ظاہر کی ہے کہ وہ اپنے پیاروں کو پاکستان میں دفن کرنا چاہتے ہیں اس لیے ان کی میت پاکستان لائی جائے گی اور اس حوالے سے احکامات بھی جاری کر دیئے گئے ہیں ۔
شاہ محمود قریشی نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ میں نے نیوزی لینڈ کے وزیر خارجہ سے درخواست کی ہے کہ میتوں کی منتقلی کے عمل کو جتنا ممکن ہو سکے تیز بنایا جائے تاکہ ان کی تدفین ہو سکے اور باقی جو فیملیز فیصلہ کریں گی ہم ان کے ساتھ تعاون کریں گے ۔