کاروباری مواقع اور شہرت حاصل کرنے کیلئے کمپنیاں کیا کچھ نہیں کرتیں۔ ایسی اشتہاری مہم چلاتی ہیں کہ کبھی لوگوں کو خوشگوار حیرت میں مبتلا کردیتی ہیں اور کبھی اشتعال میں۔
آن لائن ٹیکسی سروس کریم نے اپنے نئے اشتہار میں دلہنوں کو اپنی شادی سے بھاگنے کی ترغیب دے ڈالی ہے جس پر پاکستان کےعوام خاصے غصے میں ہیں اور کچھ نے تو کریم ٹیکسی سروس کے بائیکاٹ کی مہم بھی شروع کردی ہے۔
کریم نے اپنی نئی اشتہاری مہم میں حالات حاضرہ اور سماجی امور کا تڑکہ لگایا ہے۔ ایک اشتہار میں بھارتی پائلٹ ابھینندن کا بلواسطہ حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ پڑوسی ملک سے ’’ابھی‘‘ بھاگنا ہوتو کریم بائیک کرو۔ اس اشتہار میں ابھینندن کی مونچھوں کی شکل بنائی گئی ہے۔
ایک اور اشتہار میں ماں کے تھپڑ سے بچ کر بھاگنے کے لیے کریم کی سروس لینے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ تیسرے اشتہار میں ’’باجی‘‘ کا سوٹ خراب کرنے والے ٹیلر کو بھی فرار کیلئے کریم کی پیشکش کی گئی ہے۔
لیکن جس اشتہار سے لوگ مشتعل ہوئے اس میں ایک لڑکی دلہن کے لباس میں ہے اور اوپر لکھا ہے، اپنی شادی سے بھاگنا ہو تو کریم بائیک کرو۔
ایک ایسے معاشرے میں جہاں لڑکی کے گھر سے بھاگ جانے کو والدین کے لیے انتہائی شرمندگی کا باعث سمجھا جاتا ہے، اس اشہتار سے لوگ کافی ناراض ہیں۔ ایک سوشل میڈیا صارف نے لکھا کہ کریم سستی شہرت کے لیے انتہائی حد تک گر گئی۔
ایک اور صارف نے کہا ’’میں ابھی اور اسی وقت careem ایپ اپنے موبائل سے ختم کر رہا ہوں. جب تک یہ لوگ اپنی بےغیرتی پر سرعام معافی نہیں مانگتے، میں کبھی کریم استعمال نہیں کروں گا۔
اس بائیکاٹ مہم میں آپ لوگ بھی میرا ساتھ دیں۔‘‘
ناراض ہونے والوں میں اداکارہ وینا ملک بھی شامل ہیں جنہوں نے ٹوئٹر پر لکھا کہ کریم اس مذموم مہم کو فوراً بند کرے اور معافی مانگے۔ وینا ملک نے مزید لکھا کہ اپنے کاروبار کے لیے ہمارے جذبات اور ثقافت سے مت کھیلو۔
لیکن سبھی لوگ اتنے ناراض نہیں تھے، اسامہ خلجی کا کہنا تھا کہ یہ مد نظر رکھتے ہوئے کہ پاکستان میں کتنے لوگوں کو زبردستی شادی پر مجبور کیا جاتا ہے یہ اشتہارکوئی زیادہ بری بات بھی نہیں۔
دوسری طرف کچھ لوگوں نے کریم پر پھبتی بھی کسی ہے۔
اسی آن لائن ٹیکسی سروس نے کچھ عرصہ قبل ایک اشتہاری و بزنس مہم چلائی تھی جس میں لوگوں کو پیشش کی گئی تھی کہ اگر وہ رشتوں کے لیے پریشان ہیں تو کریم کی رشتہ آنٹی کیب منگوا سکتے ہیں۔ مذکورہ کیب میں رشتے کرانے والی ایک خاتون بھی ڈرائیور کے ساتھ آتیں جو شادیاں کرانے میں خاندانوں کو مدد دیتی تھیں۔
مذکورہ اشتہاری مہم پر لوگوں نے حیرت کا اظہار کیا تھا تاہم تنقید نہیں ہوئی تھی۔
گھر بسانے کی اس مہم سے بات اب گھر نہ بسنے دینے کی مہم پر آچکی ہے۔ کچھ لوگوں نے اس حوالے سے میمز(memes ) بنائے ہیں جن پر ناقابل اشاعت جملے لکھے گئے ہیں۔
کریم ٹیکسی سروس لوگوں کے رشتے کراتے کراتے رشتے توڑنے کی طرف کیوں چل نکلی، اس کا جواب ڈھونڈنا مشکل نہیں۔ کچھ دن قبل کریم کی خواتین ڈرائیورز نے عورت مارچ 2019 میں شرکت کی تھی ۔ شاید یہ اسی کا اثر ہے۔
اپ ڈیٹ: لاہور میں بھاٹی گیٹ پر لگایا گیا آن لائن ٹیکسی سروس کریم کا اشتہار(اوپر پہلی تصویر) منگل کو اتار لیا گیا۔ تاہم یہ واضح نہیں کہ اشتہار عوامی ردعمل پر اتارا گیا یا اس کا معاہدہ پورا ہوگیا تھا۔ کریم نے تاحال اپنی منفی مہم پر معافی نہیں مانگی جس کا اس سے مطالبہ کیا جا رہا ہے۔