سپریم کورٹ نے سندھ میں جنگلات کی کٹائی سے متعلق کیس میں 6 ہفتے میں پیشرفت رپورٹ طلب کرتے ہوئے ریمارکس دیئے ہیں کہ جو زمین واگزار کروائی ہے وہ جنگلات کے مقصد کیلئے استعمال ہوگی،اس زمین کا کوئی دوسرااستعمال نہیں ہوگا۔ اگر حکومت نااہلی کا مظاہرہ کرے گی تو گوگل میپ سے مدد لینی پڑے گی۔
نجی ٹی وی کے مطابق سپریم کورٹ میں جنگلات کی کٹائی سے متعلق کیس کی سماعت پر سیکریٹری جنگلات نے بتایا کہ 52 ہزار ایکڑ پر لیز کینسل کی گئی، ایک لاکھ 45 ہزارایکڑپرغیرقانونی قبضہ ختم کرایاگیا اور 78 ہزار ایکڑ غیرقانونی الاٹمنٹ ختم کرائی گئی ۔
عدالت نے 6 ہفتے میں کیس کی پیشرفت رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا کہ کرپٹ افسران کیخلاف کارروائی کی یقین دہانی کروائی گئی ہے جو زمین واگزار کروائی گئی ہے وہ صرف جنگلات کے مقصد کیلئے استعمال کی جائے۔