جس کیخلاف شکایت ہو وہ کسی اور کیخلاف کیسے تحقیقات کرسکتا ہے؟ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ

 

سندھ ہائیکورٹ نے محکمہ جنگلات اراضی کی غیرقانونی الاٹمنٹ کیس میں نیب کے تفتیشی افسر کو تحقیقات سے روک دیا۔ چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے ریمارکس دیئے ہیں کہ ڈائریکٹر نیب، آپ کے تفتیشی افسر کیخلاف کرپشن کی شکایت ہے، یہ کیسے ہوسکتا ہے جس کیخلاف شکایت ہو وہ خود کسی کیخلاف تحقیقات کرے؟۔

چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ ڈرافٹ ریفرنس پیش نہ کرنے اور غلط بیانی پر ڈائریکٹر نیب پربرہم ہو گئے، چیف جسٹس احمد علی شیخ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کیا آپ قانون سے بالاتر ہیں، عدالت میں غلط بیانی کرتے ہیں، نیب نے ڈائریکٹر نیب جاوید علی کو غلط بیانی پر شوکاز جاری کردیا۔

 

چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے کہاکہ کسی کومعلوم ہی نہیں نیب میں کیاہورہاہے،عدالت نے کیس افسر سے استفسار کیا کہ بتائیں چوکڑی کیا ہوتی ہے؟ کیس افسرکے جواب نہ دینے پر چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ برہم ہوگئے اور کہا کہ یہ کیسے افسران ہیں جنہیں بنیادی معلومات ہی نہیں، ڈائریکٹر نیب کو بھی معلوم نہیں چوکڑی کیا ہوتی ہے، کورٹ سے نکل جائیں جب کچھ معلوم ہی نہیں۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ڈائریکٹرنیب صاحب،آپ کے تفتیشی افسر کیخلاف کرپشن کی شکایت ہے، کیسے ہوسکتا ہے جس کیخلاف شکایت ہو وہ خود کسی کیخلاف تحقیقات کرے؟ ہائیکورٹ نے نیب تفتیشی افسر پیر خلیق کو تحقیقات کرنے سے روک دیا۔