چیف جسٹس پاکستان آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیے ہیں کہ نیب کے دباؤ سے لوگ خودکشیاں کر رہے ہیں۔
نجی ٹی وی کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کی طبی بنیادوں پر درخواستِ ضمانت کی سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیئے کہ نیب کے دباؤ سے لوگ خودکشیاں کر رہے ہیں۔
اس موقع پر نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ نواز شریف ذہنی دباؤ سے باہر آنا چاہتے ہیں، تو چیف جسٹس نے کہا کہ ہر قیدی ذہنی دبائو سے باہر آنا چاہتا ہے، آج کل جن لوگوں کا ٹرائل شروع نہیں ہوا وہ بھی ذہنی دباؤ میں ہیں، ٹرائل میں بھی ذہنی دباؤ ہوتا ہے، اکیسویں صدی ہے، آج کل ہر شخص ذہنی دباؤ میں ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ نیب کے سارے ملزم بیمار کیوں ہو جاتے ہیں، نیب کو چاہیے کہ کرپشن کیسز میں ریکوری کے پیسے سے اچھا سا اسپتال بنائے، نیب کے ہر کیس میں طبی مسائل آ جاتے ہیں۔
چیف جسٹس نے نام لئے بغیر آئی ایس آئی کے سابق افسر اسد منیر کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ نیب کے دباؤ سے لوگ خودکشیاں بھی کر رہے ہیں، خودکشی کے معاملے کو بھی عدالت دیکھ رہی ہے۔