اضافے سے صارفین پر 30 ارب 40 کروڑ روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا ۔فائل فوٹو
اضافے سے صارفین پر 30 ارب 40 کروڑ روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا ۔فائل فوٹو

حکومت نے عوام پر بجلی گرانے کی تیاری کر لی

وفاقی حکومت نے بجلی کی قیمت مزید بڑھانے کی تیاری کرلی اور عوام پر مزید 200 ارب روپے کا بوجھ ڈالا جائے گا جس کیلیے صرف نیپرا کے فیصلے کا انتظار ہے۔

وفاقی وزیر پاور ڈویژن عمر ایوب خان کا کہنا تھا کہ سابقہ ادوار میں بجلی ٹیرف کے تعین میں تاخیر ہوتی رہی، 3 روپے 86 پیسے کی بجائے صرف ایک روپے 27 پیسے بجلی قیمت میں اضافہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے 5 برآمدی صنعتوں کیلیے بجلی کے نرخوں میں کمی کی، گزشتہ حکومت نے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ روکے رکھا۔

ان کا کہنا ہے کہ نیپرا بجلی کی گزشتہ درخواستوں کی سہ ماہی سماعت کرچکا ہے اور نیپرا کی طرف سے فیصلہ آنے کے بعد صارفین کو بجلی قیمتوں کی مد میں 200 ارب روپے منتقل ہوں گے۔

عمر ایوب کے مطابق ہم سال کے آخر تک گردشی قرضے کو 250 ارب روپے پر لائیں گے، ہم نے حال ہی میں گردشی قرضہ 200 ارب روپے کم کیا ہے اور 200 ارب روپے کا مزید گردشی قرضہ ختم کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ 20 ہزار بجلی چوروں کے خلاف مقدمات کرائے ہیں، 2 ہزار بجلی چور جیلوں میں ہیں جب کہ بجلی چوری پر محکمے کے 450 افراد کے خلاف بھی کاروائی کی گئی۔

چیئرمین وزیر اعظم ٹاسک فورس ندیم بابر نے کہا کہ بجلی کی قیمت میں مزید دو روپے فی یونٹ تک اضافہ ہوگا اور یہ سارا اضافہ یکمشت نہیں بلکہ مرحلہ وار ہوگا۔