پاکستانی سفارتخانے میں تعینات فرسٹ سیکرiٹری کو افغان دفتر خارجہ میں طلب کیا گیا۔
سفارتی ذرائع کے مطابق افغانستان کی جانب سے وزیراعظم کے گزشتہ روز دیے گئے بیان پر تحریری احتجاج کیا گیا ہے۔
سفارتی ذرائع نے بتایا کہ پاکستانی سفارت کار نے افغانستان کو دوٹوک الفاظ میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کے بیان سے متعلق کسی قسم کی وضاحت کی ضرورت نہیں۔
سفارت کار نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کا بیان خطے میں امن و استحکام کو مدنظر رکھتے ہوئے دیا گیا، پاکستان افغانستان میں امن کا خواہاں ہے۔
دوسری جانب امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خیل زاد نے اپنے ایک ٹویٹ پیغام میں کہا ہے کہ پاکستان نے افغان مفاہمت عمل میں مثبت کردار ادا کیا۔
While #Pakistan has made constructive contributions on the #AfghanPeaceProcess, PM Khan's comments did not. The future of #Afghanistan is for #Afghans, and only Afghans, to decide. The role of the international community is to encourage Afghans to come together so they can do so.
— U.S. Special Representative Thomas West (@US4AfghanPeace) March 26, 2019
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر انہوں نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے ریمارکس مفاہمتی عمل کے منافی ہیں۔افغانستان کے مستقبل کا فیصلہ صرف افغانوں نے کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو افغانوں کو ایک میز پر لانے میں کردار ادا کرنا چاہیئے۔