انجینئرز اور ٹیکینکل اسٹاف نے تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر کام کرنے سے انکارکردیا۔فائل فوٹو
انجینئرز اور ٹیکینکل اسٹاف نے تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر کام کرنے سے انکارکردیا۔فائل فوٹو

پیپلز پارٹی نےپشاور بی آر ٹی منصوبے کے خلاف نیب میں درخواست جمع کرادی

پاکستان پیپلز پارٹی نے پشاور کے بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) منصوبے کے خلاف نیب میں درخواست جمع کرادی۔

پاکستان پیپلزپارٹی کی جانب سے قومی احتساب بیورو میں جمع کرائی گئی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہےکہ خیبرپختونخوا حکومت مقررہ مدت میں منصوبہ مکمل کرنے میں ناکام ہوچکی ہے۔

منصوبے کی لاگت ساڑھے 39 ارب روپے رکھی گئی تھی اور تکمیل کی مدت 6 مہینے تھی، منصوبے کی عدم تکمیل سے پشاور کے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

درخواست میں بتایا ہےکہ 2017 میں منصوبہ 39 ارب 50 کروڑ کی لاگت سے 6 ماہ میں مکمل کرنے کا دعویٰ کیا گیا لیکن تمام تر دعوؤں کے باوجود بی آر ٹی منصوبہ تاحال مکمل نہیں کیا گیا، منصوبے کی لاگت دگنی ہوکر70 ارب سے تجاوز کرگئی ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہےکہ نیب کے آرٹیکل 9 کے تحت منصوبے کی لاگت میں اضافہ قانونی جرم اور قابل سزا ہے، معاملے کی مکمل تحقیقات ریفرنس کے ذریعے نیب کے آرٹیکل 18 کے تحت کی جائے۔

پیپلز پارٹی کی جانب سے الزام لگایا گیا ہے کہ خیبرپختونخوا حکومت نے پرویز خٹک کی قیادت میں اس منصوبے میں کرپشن کی، بی آر ٹی منصوبے کے ذریعے من پسند شخصیات کو خلاف ضابطہ نوازا گیا۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہےکہ چئیرمین نیب معاملے کی فوری انکوائری کرنے کے احکامات جاری کریں اور منصوبےکی کرپشن میں ملوث کالی بھیڑوں کوبے نقاب کریں جب کہ اربوں روپےکے نقصان پر ملزمان کے خلاف ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کیے جائیں۔

واضح رہےکہ پشاور میں ٹرانسپورٹ کا منصوبہ بی آر ٹی تحریک انصاف کے گزشتہ دورِ حکومت میں سابق وزیراعلیٰ پرویز خٹک کے دور میں شروع ہوا جو کئی تاریخوں کے باوجود تاحال مکمل نہیں ہوسکا۔