نیب کی جانب سے ایک علامیہ جاری کیا گیا جس میں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کے علیم خان کے مقدمے کے حوالے سے دیے جانے والے بیان کا جائزہ لینے کا فیصلہ کیا گیاہے تاہم نیب کے اعلامیے پر فواد چوہدری کی نظر رات گئے پڑی اور انہوں نے اس پر انتہائی سخت رد عمل جاری کیا دیا ۔
ٹویٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ ”سارا دن حلقے میں مصروف رہا یہ شاہکار نظر سے اوجھل رہا، اس رویہ سے اندازہ ہوتا ہے کہ نیب Capacity کے کس قدر سنجیدہ بحران کا شکار ہے، انہیں یہ بھی نہیں معلوم کہ ضمانت دینا ان کا اختیار نہیں تو مداخلت کیسے ہوئی؟ یہ پیچیدہ مقدمے کہاں سے حل کریں گے، فضول بیانات کی بجائے کام پر توجہ دے۔
واضع رہے کہ نیب نے اپنے اعلامیہ میں کہا تھا کہ قومی احتساب بیورو نے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کے علیم خان کے مقدمے سے متعلق بیان کا نوٹس لیتے ہوئے ان کے نیب سےمتعلق ماضی ے اور حالیہ بیانات کا جائزہ لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
نیب اس بات کا بھی جائزہ لے گا کہ ان کے نیب اور نیب میں جاری تحقیقات و مقدمات سے متعلق بیانات کہیں نیب کے معاملات میں مداخلت اور جاری انکوائریز پر اثر انداز ہونے کی کوشش تو نہیں، اگر نیب کو محسوس ہوا کہ ان کے بیانات نیب آرڈنینس اور مروجہ قوانین کی خلاف ورزی ہے تو نیب ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کر سکتا ہے۔
یاد رہے کہ فواد چوہدری نے اس سے قبل ٹویٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ ”علیم خان کا مقدمہ کم سنگین ہے، اگر اربوں روپے کھانے والے ملزموں کو اتنی آسانی سے ضمانت مل سکتی ہے تو ایک کاروباری آدمی کو جس پر سرکاری خزانے کو نقصان پہنچانے کا کوئی الزام نہیں ضمانت دی جانی چاہئے۔عام تاثر یہ ہے کہ علیم کو اپوزیشن کے شور کی وجہ سے ناکردہ جرم کی سزا دی جا رہی ہے۔“