وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے متحدہ قومی موومنٹ کا نام لیے بغیر کہا ہے کہ جس نے سندھ کی تقسیم کا سوچا وہ ٹکڑے ٹکڑے ہوگیا، بتاؤ اور کتنے ٹکڑے چاہتے ہو؟
صوبائی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ایم کیو ایم اراکین کو کسی کے پریشر میں آ کر لیڈر تبدیل کرنے کا طعنہ بھی دیا۔ انہوں نے دوٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے ایک بار پھر دہرایا کہ سب سن لیں، اٹھارہویں ترمیم ختم نہیں ہوگی۔
سندھ اسمبلی اجلاس میں حکومتی اور اپوزیشن اراکین نے ایک دوسرے کیخلاف شدید نعرہ بازی کی جس سے ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کرنے لگا۔ اسپیکر نے اپوزیشن اراکین سے کہا کہ آپ لوگ بیٹھ جائیں، جب آپ کی قرارداد آئے گی تب بات کریں۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ نے متحدہ قومی موومنٹ اراکین پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کے لوگوں نے انہیں دھتکار دیا، یہ آج کل پی ٹی آئی کے پیچھے لگے ہیں۔ بہت جلد انہیں تحریک انصاف کا بھی پتا چل جائے گا۔ ان کی پرانی عادت ہے، بولتے رہیں گے، رولز کا پتا نہیں اور باتیں کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پوری دنیا بھٹو کو مانتی ہے، یہ کچھ بھی کہیں، ہمارا لیڈر ایک ہے اور ہمیشہ مانتے ہیں۔ ہم ان کی طرح نہیں کسی اور کے پریشر میں آ کر اپنا لیڈر تبدیل کر دیں۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ کوئی اور صوبائی حکومت تھر جیسا منصوبہ نہیں لا سکی۔ فیز ٹو کے پلانٹ کی کنسٹریکشن بھی شروع ہو چکی ہے۔ پاکستان کو ایٹمی قوت بنانے سے کم یہ کامیابی نہیں ہے۔ تھر کے لوگ مبارکباد کے مستحق ہیں۔ تھر نے پاکستان کو بدل دیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پیپلز پارٹی دور میں تھرکول منصوبہ دوبارہ شروع کیا گیا تھا۔ تھرکول منصوبے میں بہت مشکلات آئیں۔ اس منصوبے پر کوئی سرمایہ کاری کیلیے تیار نہیں تھا۔ ہمیں ڈرایا گیا کہ وہاں کوئی کوئلہ نہیں، پیسے برباد کر رہے ہیں۔ اگر کوئی اور ہوتا تو اس منصوبے پر یوٹرن لے لیتا لیکن ہم آصف زرداری کی قیادت میں آگے بڑھتے گئے۔