نوجوان میرے ڈرائیور سے اس کی رہائشگاہ کا پتا بھی پوچھتے رہے۔فائل فوٹو
نوجوان میرے ڈرائیور سے اس کی رہائشگاہ کا پتا بھی پوچھتے رہے۔فائل فوٹو

وفاقی دارالحکومت میں کینیڈین خاتون کے ساتھ اوباش نوجوانوں کی چھیڑ چھاڑ

وفاقی دارالحکومت میں ایک کینیڈین خاتون کے ساتھ بدتمیزی کا واقعہ پیش آیا ہے۔ 15 پر کال کرنے کے باوجود پولیس نہ پہنچی۔

جب اسومی اوبر ٹیکسی کے لیے انتظار کر رہی تھی تو ایک گاڑی میں سوار کچھ بدطینت نوجوان آئے اور اسے جنسی ہراسگی کا نشانہ بنانے لگے اور شرمناک فقرے کسنے لگے۔

اسی اثناءمیں اسومی کی گاڑی آ گئی اور وہ اس میں سوار ہو گئی۔ اب ان بدتہذیبوں نے اسومی کی گاڑی کا پیچھا کرنا شروع کر دیا۔ کبھی گاڑی آگے لیجاتے اور کبھی پیچھے اور کھڑکی سے بدزبانی کرتے رہے۔ وہ اوبر کے ڈرائیور سے بھی پوچھتے رہے کہ یہ لڑکی کہاں جا رہی ہے اور لڑکی کو بھی کہتے رہے کہ وہ ان کی گاڑی میں آ جائے۔

اوبر کے ڈرائیور نے اسومی کو پرسکون رکھنے کی کوشش کی تاہم وہ انتہائی خوفزدہ ہو گئی۔ اس نے اپنے ساتھ پیش آنے والا یہ شرمناک واقعہ ایک ویڈیو کی شکل میں فیس بک پر پوسٹ کیا ہے جس میں اس نے بتایا ہے کہ وہ اس واقعے کی وجہ سے اتنی خوفزدہ ہو گئی ہے کہ رات کے وقت باہر نہیں نکل سکتی۔

اسومی نے ویڈیو میں ایسے بدتمیزوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ”ایسا حیوانوں جیسا سلوک کیوں کرتے ہو، تمہاری بھی کوئی ماں ہے، کوئی بہن ہے اور کل کو تمہاری کوئی بیٹی بھی ہو گی۔ ان کے ساتھ کوئی ایسا کرے تو تمہیں کیسا لگے گا۔“

https://www.facebook.com/zeenewshd/videos/1081022225419883/?t=0

خاتون کا کہنا ہے کہ جب نوجوانوں نے مجھ سے بدتمیزی کی تو میں نے فوری طور پر 15 پر کال کی، لیکن مجھے کہا گیا کہ آپ تھانے میں فون کریں اور درخواست دیں، اوباش نوجوان میرے ڈرائیور سے میری رہائش کے بارے میں بھی پوچھتے رہے، اور مجھے گاڑی میں بٹھانے کی بھی کوشش کی، اور دوگھنٹے تک پیچھا کرتے رہے اور ذہنی اذیت کا نشانہ بنایا جاتا رہا۔

خاتون کا کہنا ہے کہ وفاقی پولیس نے کوئی مدد نہ کی، اور ان کی جانب سے حوصلہ افزا جواب نہ ملنے پر وزیراعظم کے شکایات پورٹل پر شکایت درج کرادی، سٹیزن پورٹل پردرج شکایت ایک روز بعد آئی جی اسلام آباد کو بھجوادی گئی، تاہم شکایات پورٹل پر درج ہونے کے باوجود تاحال کسی پولیس افسرنے رابطہ نہیں کیا۔

ادھر اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ شکایت متعلقہ ایس پی کو بھجوا دی گئی ہے۔ کینیڈین خاتون نے پاکستانی شہری سے شادی کی ہے اور 2018ء سے پاکستان میں رہائش پذیر ہے۔