چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب) جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب کی تحویل میں کسی ملزم کو ہتھکڑی نہیں لگائی جائے گی۔
لاہور میں فیروز پور ہاؤسنگ سوسائٹی کے متاثرین میں چیک کی تقسیم کی تقریب سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ میگا کرپشن کے وائٹ کالر مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے،انہوں نے کہا کہ ہم نے ڈبل شاہ کو سنگل شاہ بنایا، مستقبل میں کوئی ڈبل شاہ نہیں بننے دیں گے۔
چیرمین نیب نے کہا کہ بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے جو ملک کو کھوکھلا کر رہی ہے، ادارے نے اپنے قیام سے اب تک بدعنوان عنا صر سے 303 ارب وصول کیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ افسران نے اپنی بہترین صلاحیتیوں کا استعمال کیا ہے، نیب کے900 ارب کے 1210 ریفرنسز احتساب عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔جسٹس (ر) جاوید اقبال نے واضح کیا کہ نیب بدعنوانی کے خاتمے کے لیے فیس نہیں کیس دیکھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چند دنوں میں کڑور پتی بننے والوں کو سوچنا چاہیے کہ کفن کی کوئی جیب نہیں ہوتی، جو لوگ اس دنیا سے گئے وہ خالی ہاتھ گئے۔
انہوں نے کہا کہ جنہوں نے عوام کی عمربھر کی جمع پونجی لوٹی نیب ان کی آنکھوں میں انکھیں ڈال کر کارروائی کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ بدعنوانی کے خاتمے کے لیے کسی سفارش کو خاطر میں نہیں لایا جائے گا۔
اس موقع پر ڈی جی نیب نے اپنے خطاب میں کہا کہ نیب لاہور نے اپنے قیام سے 2017 تک 10 ارب روپے متاثرین میں تقسیم کیے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ چئیرمین کی قیادت میں 6 ارب 62 کڑور متاثرین میں تقسیم کیے۔