خیبر پختونخوا میں 10 سال کے بچوں کو پہلی بار انسداد پولیو قطرے دینے کی مہم 22 اپریل سے پشاور میں شروع ہورہی ہے جس میں 16 لاکھ بچوں کو قطرے پلائے جائیں گے۔
پولیو مہم کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی سی پشاور عمران شیخ نے بتایا کہ اس سے قبل پولیو مہم میں پانچ سال تک کے بچوں کو پولیو قطرے پلائے جاتے تھے لیکن اس بار 10 سال تک کے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جارہے ہیں۔
عمران شیخ نے کہا کہ شاہین مسلم ٹاؤن، لڑمہ اور لنڈے خوڑ کے مقام پر ٹیسٹ مثبت آئے تھے لیکن اب 90 فیصد وائرس میں کمی ہوئی ہے اوراب پشاور کو پولیو فری شہر کرنے کے قریب پہنچ گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پشاور میں پولیو ویکسین پینے والوں کی عمر کی حد اس لئے بڑھائی گئی ہے کیو نکہ یہاں ماحول میں پولیوکا وائرس مستقل طورپر گردش میں ہے اور گٹرکے پانی سے پولیو وائرس کے نمونے 2017 سے مسلسل مثبت آرہے ہیں جس کی وجہ سے یہاں پولیو وائرس کے پھیلاؤ کے خطرات زیادہ ہیں ۔
ڈپٹی کمشنر نے مزید بتایا کہ اسی طرح کی صورتحال کچھ عرصہ پہلے تک اسلام آباد میں تھی جہاں کے کچھ علاقوں سے ماحولیاتی نمونے مسلسل مثبت آرہے تھے جس کے بعدضلعی انتظامیہ نے ان علاقوں میں تجرباتی بنیادوں پر بچوں کی عمر 5سال سے بڑھا کر 10سال کر دی گئی ۔
انہوں نے کہا کہ یہ حکمت عملی کا میاب رہی اور پچھلے کئی مہینوں سے اسلام آباد کے ان علاقوں کے ماحولیاتی نمونے منفی آرہے ہیں۔