وفاقی وزیر غلام سرور خان وزارت کی تبدیلی کے معاملے پر قیادت سے ناراض ہیں اور ذرائع کے مطابق انہوں نے اب تک نئی وزارت کا چارج نہیں سنبھالا ۔
غلام سرورخان نے تبدیل شدہ وزارت کاچارج لینے سے صاف انکار کردیا، وہ وزارت کی تبدیلی کے معاملے پر ناراض ہیں۔
گزشتہ روز بھی وزیراعظم کے فیصلے سے قبل وزیرپٹرولیم غلام سرور کا کابینہ چھوڑنے سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا اگر وزارت سے ہٹایا تو پارٹی چھوڑ دوں گا، میری کارکردگی دوسرے کئی وزرا سے بہتر ہے۔
بعد ازاں وزیراعظم عمران خان کی وفاقی کابینہ بڑی تبدیلیاں کرتے ہوئے غلام سرور کو وزیر پیڑولیم لے کر ایوی ایشن کی وزارت دے دی گئی تھی۔
ذرائع کے مطابق غلام سرور خان وزارت کی تبدیلی پر اعلیٰ قیادت سے ناراض ہیں اورانہوں نے تاحال نیا عہدہ نہیں سنبھالا۔
غلام سرور خان نے وزارت پیٹرولیم میں الوداعی ملاقاتیں کی ہیں اور سیکریٹری سمیت تمام افسران اور اسٹاف سے ملے۔ غلام سرور خان نے وزیر توانائی عمر ایوب سے بھی ان کے دفتر میں جا کر ملاقات کی۔
غلام سرور نے کہا کہ دو دن حلقے میں گزاروں گا۔ ایوی ایشن ڈویژن کا چارج سنبھالنے سے متعلق سوال کے جواب میں غلام سرور خان نے مسکراتے ہوئے جواب دیا کہ اس سوال کا مقصد نہیں۔
واضح رہے کہ وزیراعظم کی جانب سے اسد عمر کو بھی وزیر خزانہ سے ہٹاکر وزیر توانائی بنایا جارہا تھا تاہم انہوں نے انکار کردیا تھا۔