حکومت نے پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے چار مطالبات تسلیم کرلیے۔
معاون خصوصی وزیراعظم افتخار درانی کے مطابق قبائلی اضلاع میں انٹرنیٹ بحال کر دیا گیا جبکہ پشتونوں کے بلاک شناختی کارڈ بحال کر دیے گئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ قبائلی اضلاع میں بیشتر چیک پوسٹس ختم کر دی گئی ہیں جبکہ لاپتہ افراد کے معاملے پر پہلے ہی کام ہو رہا ہے۔
خیال رہے کہ 16 اپریل کو پی ٹی ایم اور پارلیمان کے درمیان پہلا باقاعدہ رابطہ ہوا تھا۔
یہ رابطہ قومی یکجہتی اور ہم آہنگی کو فروغ دینے کیلئے سینیٹ کی خصوصی کمیٹی کے اجلاس کے دوران ہوا جس میں پی ٹی ایم کے سربراہ منظور پشتین اور رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ شریک تھے۔
منظور پشتین نے کمیٹی کو اپنے تحفظات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ لاپتہ افراد کی بازیابی، بارودی سرنگوں کو ہٹانے اور ایک حقائق و مصالحتی کمیشن تشکیل دینے کیلئے اقدامات کیے جائیں تاکہ ان علاقوں کے عوام کا اعتماد بحال ہو۔
انہوں نے سینیٹ کی کمیٹی پر پورے اعتماد کا اظہار کیا اور کمیٹی کی تجاویز کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے مطالبات واضح ہیں اور ان کا حل انتہائی ضروری ہے۔