وفاقی کابینہ ارکان کی تعداد 50 ہو گئی ۔فائل فوٹو
وفاقی کابینہ ارکان کی تعداد 50 ہو گئی ۔فائل فوٹو

کوئی مستقل نہیں،وزیر،مشیراپنی تشہیرکےبجائےعوام کوریلیف دینےپرتوجہ دیں،وزیراعظم

اسلام آباد : پنجاب اور خیبر پختونخوا کے وزرائے اعلیٰ مہذب اور شریف ہیں، دونوں پر اعتماد ہے، ان کی ٹیم کو بھی ان کا بھرپور ساتھ دینا چاہیئے۔

اجلاس میں معاون خصوصی برائے خزانہ حفیظ شیخ کو عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے مذاکرات کا اختیار اور وفاقی وزیر توانائی عمرایوب کو وزارت پیٹرولیم کا اضافی چارج دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

بنی گالہ میں پارٹی اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کو محمود خان کو مہذب اور شریف قرار دے دیا اور کہا کہ ان دونوں پراعتماد ہے، ٹیم کو بھرپور ساتھ دینا چاہیے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ وفاقی و صوبائی وزراء کی کارکردگی کی نگرانی جاری رہے گی، کسی کا قلمدان مستقل نہیں، وزیر، مشیر اپنی تشہیر کے بجائے عوام کو ریلیف دینے پر توجہ دیں۔

وزیراعظم عمران خان نے واضح کردیا کہ چاہے کوئی نیا ہو یا پرانا عوام کا احساس نہ کرنے والا کابینہ میں نہیں رہے گا، کسی کو وزارتوں کے مستقل قلمدان نہیں دیے، لوگوں کو اعتراض تھا کہ اسد عمر ماہر اقتصادیات نہیں،اب حفیظ شیخ کو لائے ہیں، انہوں نے گزشتہ ادوار میں معاشی بحران سے ملک کو نکالا تھا۔

وزیراعظم نے وزراء کو ہٹانے کی وجوہات بتاتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ معاشی بحران بہت بڑا ہے، لوگوں کو اعتراض تھا کہ اسد عمر بڑے ماہر اقتصادیات نہیں، صحت اور تعلیم میں عملی طور پر انقلاب لانا چاہتا ہوں، اسی لیے عامر کیانی سے وزارت واپس لے لی۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اسحاق ڈار نے اپنے 4 سال معاشی بحران کے سوا کچھ نہ دیا لیکن انہیں نہیں ہٹایا گیا، اب حفیظ شیخ کو لائے ہیں جو ملکی معیشت اور عالمی مالیاتی امور پر دسترس رکھتے ہیں، حفیظ شیخ نے گزشتہ ادوار حکومت میں معاشی بحران سے ملک کو نکالا تھا۔

اجلاس کے اختتام میں وزیراعظم نے کہا کہ ہم سب عوام کو جواب دہ ہیں، پانچ سال بعد مجھے بھی عوام کو جواب دینا ہے۔