سول عدالت نے 27 اپریل کو تمام فریقین کو متعلقہ ریکارڈ سمیت طلب کرلیا۔فائل فوٹو
سول عدالت نے 27 اپریل کو تمام فریقین کو متعلقہ ریکارڈ سمیت طلب کرلیا۔فائل فوٹو

نواز شریف کو رہا ہوئے 27 روز گزر گئے۔علاج کا فیصلہ نہ ہوسکا

سابق وزیراعظم نواز شریف کو دل، گردوں اور دماغ کے خون کی سپلائی کرنے والی شریانوں میں بندش کا سامنا، حتمی علاج کا فیصلہ نہیں ہو سکا۔

شریف میڈیکل کمپیکس میں آغا خان یونیورسٹی ہسپتال کے معالجین نے نواز شریف کا تفصیلی طبی معائنہ کیا۔ کارڈیالوجسٹ، یورالوجسٹ، نفرالوجسٹ، ریڈیالوجسٹ اور میڈیسن کے ڈاکٹرز نے نواز شریف کا مکمل چیک اپ کیا۔

نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان اور میڈیکل بورڈ ان کے علاج کے لیے حکمت عملی مرتب کریں گے۔ نواز شریف کو دل، گردوں اور دماغ کے خون کی سپلائی کرنے والی شریانوں میں بندش کا سامنا ہے۔

ڈاکٹروں کی ہدایت پر نواز شریف کے تمام اہم ٹیسٹ مکمل ہو چکے ہیں لیکن ان کے علاج کے حوالے سے تاحال کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہو سکا۔ ڈاکٹروں پر مشتمل میڈیکل بورڈ نواز شریف کی انجیوپلاسٹی یا اوپن ہارٹ سرجری کا فیصلہ کرے گا۔

خیال رہے کہ نواز شریف کو طبی بنیادوں پر رہا ہوئے 27 روز گزر گئے ہیں۔