اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی العزیزیہ ریفرنس میں آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی، نیب کو پیپر بکس میں مکمل ریکارڈ 9 مئی کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
العزیزیہ ریفرنس میں نوازشریف کی سزا کیخلاف اپیل پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامرفاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے سماعت کی۔
نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے موقف اختیار کیا کہ اگرٹرائل کورٹ نے کوئی دستاویز ریکارڈ کا حصہ نہیں بنایا تواسے یہاں نہیں پڑھا جا سکتا، بہت سی دستاویزات موجود نہیں اور نہ پیپر بکس میں ریکارڈ مکمل ہے، پیپربک کوابھی درست کرنے کی ضرورت ہے، پیپر بکس میں سلیکٹڈ ریکارڈ لگا ہے۔
انھوں نے کہا کہ عدالت کو نامکمل ریکارڈ کی نشاندہی کردی ہے، خواجہ حارث نے نوازشریف کی آج حاضری سے استثنا کی درخواست بھی کی۔اس پرجسٹس عامرفاروق نےریمارکس دیئے کہ ریکارڈ تومکمل آنا چاہیے۔
عدالت نے نیب کو پیپر بک کو ترتیب دینے اور پیپر بکس میں مکمل ریکارڈ دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے نواز شریف کی آج حاضری سے استثنی کی درخواست منظور کر لی اور سماعت 9 مئی تک ملتوی کر دی۔