پاکستان تحریک انصاف کے رکن صوبائی جمال صدیقی نے سندھ اسمبلی میں پری بجٹ بحث کے دوران ہیلمٹ پہن کر تقریر کی۔
جمال صدیقی نے اسمبلی میں پری بجٹ اجلاس سے خطاب کے دوران کہا کہ کراچی میں نہ پانی ہے نہ تعلیم ہے اور نہ صحت ہے، حلقے کے لوگ کہتے ہیں نلکے میں پانی نہیں آتا۔
ان کی تقریر پرحکومتی بینچز سے ’جانے والے ہیں،جانے والے ہیں‘ کے نعرے لگتے رہے، جس کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسپیکر صاحب اومنی والے جانے والے ہیں کچھ تو دال میں کالا ہے۔
جمال صدیقی نے کہا کہ آپ کے لوگ اتنے ڈسٹرب کرتے ہیں بولنے ہی نہیں دیتے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس شہرسے حکومت کی محبت کا اندازہ لگا لیں کہ حکومت کو گیارہ سال ہوگئے ہیں لیکن بسیں گیارہ نہیں ہوسکی ہیں، یہ ابھی تک دس ہی چل رہی ہیں۔ آڈٹ رپورٹ آتی ہے توحساب نہیں الزام لگاتے ہیں، وفاق کو حساب نہیں دیتے۔
واضح رہے گزشتہ روز اسمبلی اجلاس میں پی ٹی آئی کے رکن راجہ اظہر کے بیان پر اپوزیشن اور حکومتی اراکین آمنے سامنے آگئے تھے۔ راجہ اظہر نے کہا تھا کہ وزیراعظم کو سلیکٹڈ کہنے والے تو جعلی نام پر چل رہے ہیں۔
اس بیان پر پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف اراکین نے شورمچایا، اسی کشمکش میں ڈپٹی اسپیکر کلثوم چانڈیو نے ہیڈ فون توڑ کر راجہ اظہر کو مار دیا تھا۔