اپوزیشن کی جانب سے احتجاج اور صوبائی حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی ۔فائل فوٹو
اپوزیشن کی جانب سے احتجاج اور صوبائی حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی ۔فائل فوٹو

‘بلاول کہتی ہے’ کے بیان پر پیپلز پارٹی کا احتجاج

سندھ اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کے ایک رکن کی جانب سے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری پرطنز کے بعد ایوان مچھلی منڈی بن گیا۔

اسپیکرآغا سراج درانی کی زیر صدارت اجلاس میں آج گرما گرمی جاری رہی اور تحریک انصاف کے رکن سعید آفریدی نے پری بجٹ بحث کے دوران پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو طنزاً ’بلاول کہتی ہے‘ کہا گیا۔

سعید آفریدی کے جملے کے بعد ایوان میں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان تکرار ہوئی جو مسلسل جاری رہی۔

سعید آفریدی نے یہ بھی کہا کہ اسمبلی میں خواتین سمیت تمام اراکین کو تلاشی لے کر چھوڑا جائے۔

اس پر حکومتی بینچوں پربیٹھی خواتین ارکان نے احتجاج کیا جس پراسپیکر نے سعید آفریدی کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ پر بولیں، خواتین پر بات نہیں کرسکتے۔

اسپیکر کی تنبیہ کے بعد سعید آفریدی کا کہنا تھا کہ قبائلی آدمی ہوں، مجھے خواتین کا احترام ہے۔

بعدازاں ایوان میں گرما گرمی اور شور شرابے کے بعد اسپیکر نے سندھ اسمبلی کا اجلاس کل دن ایک بجے تک ملتوی کردیا۔