معصوم بچی نشوا کے معاملے پر مبینہ طور پر غفلت برتنے والے دارالصحت اسپتال کی او پی ڈی کو سیل کردیا گیا۔
چیئرمین ہیلتھ کیئر کمیشن ڈاکٹر ٹیپو سلطان نے کا کہنا ہے کہ دارالصحت اسپتال کی او پی ڈی کو سیل کردیا گیا۔اسپتال میں نئے داخلوں پر پابندی لگا دی گئی ہے۔چیئرمین ہیلتھ کیئر کمیشن نے کہا کہ تمام مریضوں کو اسپتال سے نہیں نکال سکتے۔
نجی ٹی وی کے مطابق کمشنر کراچی نے کہا کہ اسپتال کو دوبارہ کھولنے کی اجازت تب ہی دی جائے گی جب انتظامیہ بہتر انتظامات کرلے گی۔انہوں نے کہا کہ کوئی ڈیڈ لائن نہیں دے سکتے کہ اسپتال کب تک بند رہے گا۔
ان کے مطابق دارالصحت اسپتال میں صحت کے متعلق مختلف شکایات پر کارروائی کی گئی، ہیلتھ کئیر کمیشن کی رپورٹ کےمطابق اسپتال انتظامات بہتر کرے۔
اسپتال ذرائع کے مطابق دارالصحت میں اس وقت 85 مریض زیر علاج ہیں جن میں سے سات وینٹی لیٹر پر ہیں۔
ادھردارالصحت اسپتال کے اسٹاف نے بھی احتجاج شروع کردیا۔ نرسنگ اور پیرا میڈیکل اسٹاف پلے کارڈز تھام کراسپتال کے مرکزی دروازے پر بیٹھ گئے ہیں۔
دوسری جانب اسپتال سیل ہونے کے باعث زیرعلاج مریضوں اور اہلخانہ میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔
نھی نشوا کی ہلاکت کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے دارالصحت ہسپتال بند کرنے کا حکم دیا تھا جس کی تعمیل کیلئے محکمہ صحت کا عملہ دارالصحت ہسپتال پہنچا تو اسے ملازمین کی جانب سے شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔
اسپتال انتظامیہ نے ٹرک بھر کر خواتین منگوالیں جنہوں نے اسپتال انتظامیہ کے حق میں احتجاج شروع کردیا۔ ملازمین کا کہنا ہے کہ وہ کئی سالوں سے اسپتال میں ملازمت کر رہے ہیں ، اگر ہسپتال بند ہوگیا تو ان کا روزگار چھن جائے گا۔
دوسری جانب عام شہریوں نے بھی دارالصحت اسپتال کے باہر احتجاج کرنا شروع کردیا ہے۔ مشتعل نوجوانوں نے اسپتال کا مرکزی دروازہ توڑنے کی کوشش کی ہے۔ نوجوانوں کی جانب سے اسپتال انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کی جارہی ہے اوراسپتال فوری بند کرنے کا مطالبہ کیاگیا۔
واضع رہے کہ نشوا کو دارالصحت اسپتال میں غلط انجیکشن لگایا گیا تھا جس سے وہ ابتدا میں معذور ہوئی، پھر اس کےعلاج کی کوششیں کی گئیں، نشوا پہلے دارالصحت اور پھر لیاقت نیشنل اسپتال میں کئی روز تک زیرعلاج رہنے کے بعد دو روز قبل انتقال کرگئی تھی۔