پنجاب اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کے بعد اسپیکر نے 3 لیگی ارکان اسمبلی کی رکنیت معطل کردی۔
پنجاب اسمبلی میں بلدیاتی نظام کے بل سے شروع ہونے والی بحث ہنگامہ آرائی میں بدل گئی،ن لیگ نے بل کے کئی نکات پر اعتراض کیا جب کہ ن لیگی رکن عظمیٰ بخاری اور ڈپٹی اسپیکر میں تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا جس کے بعد عظمیٰ بخاری نے ڈپٹی اسپیکر کے خلاف نعرے لگوائے۔
ہنگامہ آرائی کے دوران ن لیگی رکن پیر اشرف رسول کے ریمارکس نے ڈپٹی اسپیکر کو مزید برہم کردیا جس پر ڈپٹی اسپیکر نے ن لیگی رکن پیراشرف رسول، عظمیٰ بخاری اور عبدالرؤف کی رکنیت معطل کردی۔
بعد ازاں کورم پورا نہ ہونے پر اسمبلی کا اجلاس پیر کی سہ پہر 3 بجے تک ملتوی کردیا۔
وزیر قانون راجہ بشارت نے عظمیٰ بخاری کے ریمارکس پر کہا کہ خاتون کے ناطے عزت کرتے ہیں یہ بات کرنے کا کیا طریقہ ہے؟۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات پنجاب صمصام بخاری نے بتایا کہ ڈپٹی اسپیکر نے تین ارکان کو معطل کیا ہے جن میں مسلم لیگ (ن) کی عظمیٰ بخاری، عبدالرؤف اور اشرف رسول شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بلدیاتی نظام کا بل کمیٹی نے پاس کیا، کمیٹی میں مسلم لیگ (ن) کے ارکان بھی شامل تھے، (ن) لیگ کےارکان توقیر کی بات کرتے ہیں، مسلم لیگ (ن) اپنے ان اراکین کی تربیت کرے۔
انہوں نے کہا کہ اسمبلی میں شور شرابہ اصل میں کرپشن کیسز سےتوجہ ہٹانے کے لیے ہے، نیب خود مختار ادارہ ہے، اس سےحکومت کا کوئی تعلق نہیں۔