مشکل فیصلے قوم اور ملک کے وسیع تر مفاد میں کر رہے ہیں۔فائل فوٹو
مشکل فیصلے قوم اور ملک کے وسیع تر مفاد میں کر رہے ہیں۔فائل فوٹو

عمراں خان نے سی پیک کوپاکستان کے لیے نعمت قرار دیدیا

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سی پیک پاکستان کے لیے ایک نعمت ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے یہ بات چین پاکستان فرینڈ شپ ایسوسی ایشن کے ظہرانے  کے موقع پرتقریب سے خطاب میں کیا ۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ سی پیک منصوبوں سے پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع بڑھ رہےہیں ۔ سی پیک منصوبوں کی مکمل حمایت کرتےہیں۔

عمران خان نے کہا کہ سی پیک منصوبہ پاکستان کےلیے ایک نعمت ہے۔ سی پیک پر پورا پاکستان متفق ہے، سی پیک کی بدولت دیگر ملک پاکستان میں سرمایہ کاری کا سوچ رہےہیں۔

عمران خان نے کہا کہ پاک چین دوستی سے متعلق فرینڈشپ ایسوسی ایشن کی کاوشیں قابل تحسین ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن کا خواہاں ہے۔  خطے کا امن افغانستان میں استحکام سے جڑا ہے۔ بھارت کے ساتھ بھی اچھے تعلقات چاہتےہیں۔

پاک چین دوستی کےحوالے سے ایسوسی ایشن کی کوششوں کا معترف ہوں۔ سی پیک منصوبہ بیلٹ اینڈ روڈ کی صورت میں پاکستان کےلیے اہم ہے۔ چین کےتعاون سےگوادربڑاتجارتی مرکزبن گیا ہے ۔

انہوں نے کہا چین دنیا میں تیزی سے ترقی کرتی ہوئی معاشی قوت ہے۔ چین اور پاکستان کےدرمیان تعاون کی مختلف جہتیں ہیں۔ غربت میں کمی کے پروگرام کے لیے چین کا تعاون حاصل ہے۔ عمران خان نے کہا کہ پاکستان خطے میں استحکام اور امن کے لیے کوشاں ہے ۔

زیراعظم عمران خان چارروزہ دورے پر چین کے بیلٹ اینڈ روڈ فورم میں شرکت کے لیے چین پہنچے ہیں ۔ انہوں نے آج فورم کی سائیڈ لائن پر مختلف ملاقاتیں بھی کی ہیں۔

وزیراعظم کی ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کی قیادت سے ملاقات

وزیراعظم عمران خان سے عالمی بینک کی چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی سربراہ نے الگ الگ ملاقات کی ہے۔

ملاقات میں بیل آؤٹ پیکیج کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔فائل فوٹو
ملاقات میں بیل آؤٹ پیکیج کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔فائل فوٹو

وزیراعظم عمران خان بیلٹ اینڈ روڈ فورم  میں شرکت کےلیے چار روزہ دورے پر بیجنگ میں موجود ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے ورلڈ بینک کی چیف ایگزیکٹو آفیسر کرسٹالینا جارجیوا سے ملاقات کی ۔ ملاقات میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی، مشیر خزانہ حفیظ شیخ اور مشیر تجارت رزاق داؤد موجود تھے۔

وزیراعظم نے ورلڈ بینک کی چیف ایگزیکٹو کرسٹالینا جارجیوا کو حکومت کے حالیہ معاشی اور مالیاتی اقدامات سے آگاہ کیا۔ عمران خان نے ورلڈ بینک کی جانب سے خطے کو آپس ملانے، غربت کے خاتمے اور کاروبار کو آسان بنانے جیسے اقدامات کی تعریف کی۔

وزیراعظم نے ورلڈ بینک کی اعلیٰ افسر کو پاکستان میں غربت کے خاتمے کے لیے شروع کیے گئے احساس پروگرام سے بھی آگاہ کیا۔ ورلڈ بینک کی چیف ایگزیکٹو نے قرضوں کی فراہمی اور بیرونی فنڈز جیسے شعبوں میں پاکستان کے ساتھ تعاون مزید بڑھانے پر اتفاق کیا۔

بعدازاں وزیراعظم عمران خان سے آئی ایم ایف کی ایم ڈی کرسٹینا لیگارڈ نے ملاقات کی جس میں آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کے لیے بیل آؤٹ پیکیج کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

ملاقات میں وزیراعظم نے کرسٹینا لیگارڈ کو ملکی معیشت بہتر بنانے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات اور غربت مٹاؤ پروگرام سے بھی آگاہ کیا۔