پاکستان اسرائیل سے متعلق اپنے موقف پر قائم ہے، وزیراعظم کا مسئلہ فلسطین سے متعلق پیغام
پاکستان اسرائیل سے متعلق اپنے موقف پر قائم ہے، وزیراعظم کا مسئلہ فلسطین سے متعلق پیغام

وزیر اعظم نے صدارتی نظام سے متعلق افواہوں کو مسترد کر دیا

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مستعفی وزیر خزانہ اسدعمر دوبارہ کابینہ میں شامل ہورہے ہیں جب کہ کرسی جاتی ہے تو جائے کسی کو این آراو نہیں دوں گا۔

وزیراعظم عمران خان نے واضح کیا کہ صدارتی نظام کے حوالے سے کوئی سوچ ہی موجود نہیں، انہوں نے اس حوالے سے اٹھنے والی تمام افواہوں کو مسترد کر دیا۔

نجی ٹی وی کے مطابق اسلام آباد میں سینئر صحافیوں سے ملاقات کے موقع پر وزیراعظم عمران خان نے نے بتایا کہ آنے والے دنوں میں وفاقی کابینہ میں مزید ردوبدل ہوگا۔ جو وزرا کارکردگی دکھائیں گے وہ رہیں گے، باقی کو جانا پڑے گا۔ جہاں جہاں سے بھی اچھے لوگ ملیں گے ان کا تقرر کروں گا۔

وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ میں مزید ردوبدل کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو کارکردگی دکھائے گا وہ رہے، باقی وزرا کو جانا پڑے گا۔

غیر منتخب افراد کی کابینہ میں شمولیت سے متعلق سوال پر وزیراعظم نے کہا کہ میں نے کارکردگی دکھانی ہے، اس سے فرق نہیں پڑتا کہ کوئی منتخب ہے یا غیر منتخب، جہاں ماہر لوگ نہیں وہاں ٹیکنیکل ٹیم لا رہا ہوں۔ ٹیم میں تجربہ کار لوگوں کو استعمال کر رہا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ اسد عمر تحریک انصاف کا قیمتی اثاثہ ہیں، وہ بہت جلد وفاقی کابینہ میں واپس آئیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ میں پیر کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کروں گا۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ماضی کے حکمرانوں کی طرح مرضی کے فیصلے کرانے کے لیے کوئی دباؤ نہیں ڈالا جا رہا۔ ملک میں میرٹ کی دھجیاں اڑائی گئیں اسی وجہ سے موجودہ حالت کو پہنچے ہیں۔ عوام کی بہبود کے لیے قانون سازی میں اپوزیشن سے بھی مشاورت کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ خواتین کی ترقی کے لیے اہم قانون سازی کی جارہی ہے۔ نئے قوانین سے عوام کو سستا اور فوری انصاف ملے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن این آر او کے لیے ہم پر دباؤ ڈال رہی ہے لیکن کسی کو بھی ہرگز ہرگز این آر او نہیں دیا جائے گا۔ ہم عدالتوں اور نیب کی آزادی پر یقین رکھتے ہیں۔

ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ انٹیلی جنس رپورٹ کے مطابق پی ٹی ایم کے کچھ افراد کو باہر سے پیسے ملے۔