تحریک انصاف کے پارلیمانی پارٹی اجلاس میں ارکان اسمبلی کابینہ میں غیرمنتخب لوگوں کی شمولیت پر پھٹ پڑے۔
تحریک انصاف کے پارلیمانی پارٹی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، ذرائع کے مطابق ارکان اسمبلی غیرمنتخب لوگوں کی کابینہ میں شمولیت پر پھٹ پڑے، اجلاس میں ارکان اسمبلی کی جانب سے موقف سامنے آیا کہ پیراشوٹرزکی کابینہ میں شمولیت کا فیصلہ نامناسب ہے، حکومتی پالیسیوں میں عوام کے نمائندوں کا کوئی کردار نظر نہیں آرہا، پارلیمنٹ میں اہل لوگ موجود ہیں تاہم غیرمنتخب لوگوں کو مسلط کرنا ناقابل قبول ہے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ معیشت کو ٹھیک کرنا ہے، اپنے فیصلوں کی ذمہ داری لیتا ہوں، آپ کے تحفظات اپنی جگہ ٹھیک ہیں لیکن کچھ سخت فیصلے کرنا پڑتے ہیں، اسد عمر کو تبدیل کرناسخت فیصلہ تھا، اسد عمر آج بھی میرا رائٹ ہینڈ ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے ارکان کو اجلاس ختم ہوتے ہی حلقوں میں جانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اپنے حلقوں میں جائیں اور ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مل کر رمضان پیکج پرعملدرآمد کرائیں۔
ذرائع کے مطابق ارکان قومی اسمبلی نے نیا بلدیاتی نظام لانے پر وزیراعظم کی تعریف کی، اس موقع پر وزیر دفاع پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ پنجاب کا بلدیاتی نظام اچھا ہے تاہم خیبرپختونخوا کے بلدیاتی نظام میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔