و زیر اعظم کے ترجمان افتخار درانی نے کہاافتخار درانی نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کی حادثاتی چیئر مین کی یادداشت کمزور ہے ، ان کو ایک پڑھی لکھی میڈیا ٹیم کی ضرورت ہے ۔
پیپلز پارٹی کے چیئر بلاول بھٹو زرداری کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے افتخار درانی نے کہاہے کہ اعلیٰ تعلیم یافتہ پاکستانی پہلے بھی بیرون ملک خدمات انجام دیتے رہے ہیں،یاسین انور ، اشرف وتھرا پاکستان سے باہر عالمی بینکوں میں ملازمت کر رہے تھے، یاسین انور اور اشرف وتھرا کو بھی گورنر اسٹیٹ بینک کا عہدہ دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ 2009میں انٹرنیشنل کمرشل بینکر سلیم رضا کو گورنرسٹیٹ بینک تعینات کیا گیا،2006میں ایشین ڈیولپمنٹ بینک کی شمشاد اختر کو گورنر اسٹیٹ بینک بنایا گیا،عشرت حسین بھی 6برس تک گورنر سٹیٹ بینک کے عہدے پر رہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 1999میں ورلڈبینک سے آنیوالے عشرت حسین کو گورنر سٹیٹ بینک بنایا گیا، اس وقت مرکز میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کی حکومت تھی،آئی ایم ایف سے آنے والے محمد یعقوب 6سال تک گورنر اسٹیٹ بینک رہے
ان کا کہناتھا کہ ایسے پاکستانیوں کو پہلے بھی گورنراسٹیٹ بینک،حکومتی اداروں میں لگایاجاتا رہا،پیپلز پارٹی کے حادثاتی چیئرمین کی یادداشت کمزور ہے اوران کو ایک تعلیم یافتہ میڈیا ٹیم کی ضرورت ہے ۔