وزیراعظم عمران خان 19دسمبر کوملائیشیا جائیں گے۔فائل فوٹو
وزیراعظم عمران خان 19دسمبر کوملائیشیا جائیں گے۔فائل فوٹو

ٹیکس ایمنسٹی اسکیم 21 مئی سے پہلے لانے کا فیصلہ

مشیر خزانہ حفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم 21 مئی سے پہلے لائی جارہی ہے، اور یہ آخری موقع ہوگا جس کے بعد صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر کریک ڈاؤن کریں گے۔

نجی ٹی وی کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرِ صدارت حکومتی وزرا اور ارکان پارلیمنٹ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے آئی ایم ایف پیکیج اور ٹیکس ایمنسٹی اسکیم پر بریفنگ دی جب کہ وزیراعظم اور مشیر خزانہ نے ارکان پارلیمنٹ کے سوالوں کے جوابات بھی دیے۔

ذرائع کے مطابق ارکان پارلیمنٹ کا بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافے پر تحفظات کا اظہار کیا، جس پر مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے بتایا کہ 300  سے کم یونٹ استعمال کرنے والے صارفین پر کوئی بوجھ نہیں ڈالا جائے گا، بجلی اور گیس کے شعبے میں 216 ارب روپے کی سبسڈی دے رہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق ارکان نے وزیراعظم عمران خان سے سوالات کیے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ کن شرائط پر معاہدہ ہوا؟  اور آئی ایم ایف کی کڑی شرائط کا بوجھ کیسے برداشت کیا جا سکے گا؟ پہلے ہی مہنگائی آسمان پر ہے، نئے ٹیکسز سے غریب آدمی پس جائے گا۔ جس پر وزیراعظم عمران خان نے جواب دیا کہ غریب کا احساس ہے، کوشش ہے کہ غریب طبقے پر نئے ٹیکسز کا بوجھ نہ پڑے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم کرنے کیلیے سرمایہ کاروں کومراعات دے رہے ہیں، فارن ڈائریکٹ انوسٹمنٹ سے معیشت کا پہیہ تیزی سے گھومے گا، موجودہ وقت میں حکومت کو آپ لوگوں کے اعتماد کی ضرورت ہے، مہنگائی کا بھی احساس ہے لیکن مشکل فیصلے قوم کے مستقبل کے لیے اچھے ثابت ہوں گے۔

مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ آئندہ بجٹ میں ترقیاتی فنڈ 800 ارب روپے رکھا جائے گا، غریب طبقے کو سہولت دینے کے لیے بینظیر انکم سپورٹ فنڈ میں 80 ارب روپے کا اضافہ کرکے اس بار فنڈ میں 180 ارب روپے رکھے جائیں گے۔

ایک رکن نے سوال کیا کہ کیا یہ درست ہے کہ ڈالر اورشرح سود کا تعین آئی ایم ایف کرے گا؟ مشیر خزانہ نے جواب دیا کہ شرح سود اور ڈالر کا تعین اسٹیٹ بینک کرے گا۔