مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما اور سینٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ نوازشریف نے احتجاج کی اجازت نہیں دی۔
تفصیلات کے مطابق العزیزیہ ریفرنس میں گرفتار سابق وزیراعظم نوازشریف سے آج کوٹ لکھپت جیل میں ملاقات کا دن تھا،سابق وزیراعظم سے ان کی صاحبزادی مریم نواز، والدہ شمیم بیگم اور پارٹی رہنماﺅں نے ملاقات کی جس میں سیاسی صورتحال سمیت اہم امورپرتبادلہ خیال کیا گیا۔
ن لیگ کے سینٹر پرویز رشید نے میڈیا پر چلنے والی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف نے احتجاج کی اجازت نہیں دی۔
پرویز رشید نے کہا کہ قائد ن لیگ نے پارٹی کوکارکنوں کے جذبات سننے کی ہدایت کی ہے،عہدیداروں اور کارکنوں نے نوازشریف کو احتجاج سے متعلق تجاویز دی ہیں۔
قبل ازیں نجی ٹی وی چینل نے دعویٰ کیا تھا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف نے پارٹی رہنماؤں کو حکومت مخالف تحریک چلانے کی ہدایات جاری کردیں۔
کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف سے پارٹی رہنماؤں اور اہلخانہ نے ملاقات کی۔ نواز شریف سے ملاقات کرنے والوں میں ایاز صادق، خواجہ آصف، پرویز رشید، احسن اقبال، میاں جاوید لطیف، غلام دستگیر اور سعدیہ عباسی شامل تھے۔
اس کے علاوہ مریم نواز، حمزہ شہباز شریف اورخاندان کے دیگر افراد نے بھی نوازشریف سے الگ ملاقات کی۔
ذرائع کے مطابق جیل میں ملاقات کے دوران پارٹی رہنماوں کے نواز شریف سے صلاح مشورے ہوئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف نے پارٹی رہنماؤں کو حکومت کے خلاف تحریک چلانے کی ہدایت دیتے ہوئے احتجاجی حکمت عملی ترتیب دینے کی ہدایت دیدیں۔
ذرائع کا بتانا ہے نوازشریف نے حکومت مخالف تحریک کے لیے اپوزیشن جماعتوں سے بھی رابطہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔