اوگرا نے آئندہ مالی سال کے لیے گیس کی قیمت میں 47 فیصد اضافے کی سفارش کردی ہے۔
ترجمان اوگرا کے مطابق آئندہ مالی سال کے لیے گیس کی قیمتوں میں اضافے کا تعین کر لیا گیا ہے، سوئی سدرن کمپنی اور سوئی ناردرن کمپنی کی درخواستوں پر پشاور، لاہور، کوئٹہ اورکراچی میں عوامی سماعت ہوئی، جس میں سوئی سدرن کمپنی نےگیس کی قیمت میں 30 فیصداضافے کی درخواست کی تھی، اور سوئی ناردرن کمپنی کی طرف سے گیس کی قیمت میں 144 فیصد اضافہ مانگا گیا تھا۔
ترجمان کے مطابق سوئی ناردرن اور سوئی سدرن کی درخواستوں پر سماعت مکمل کر لی گئی ہے اور گیس کی قیمتوں میں47 فیصد تک اضافے کی منظوری دی گئی ہے، سوئی ناردرن سسٹم پرگیس کی اوسط قیمت میں 47 فیصد اضافے اور سوئی سدرن سسٹم پرگیس کی اوسط قیمت میں 28 فیصداضافے کی سفارش کی گئی ہے۔
پنجاب اور کے پی کے صارفین کے لیے گیس کی قیمتوں میں 236 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ تجویز کیا گیا ہے جب کہ بلوچستان اور سندھ کے سٖٓرین کے 159 روپے فی ایم ایام بی ٹی یو اضافے کی منظوری دی گئی ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ گیس کی قیمتوں میں اضافہ مالی سال 20-2019 کے لیے کیا گیا ہے اور یکم جولائی سے گیس کی قیمتوں میں اضافے کی سفارش کر دی گئی ہے تاہم گیس کی قیمتوں میں اضافے کا اطلاق حکومت کی جانب سے نوٹی فکیشن کے بعد ہو گا۔