سندھ اسمبلی میں اپوزیشن ارکان نے ایڈز کے مسئلے پر بات کرنے کی اجازت نہ دینے پرشورشرابہ کرتے ہوئے شدید احتجاج کیا۔
اسپیکرآغاز سراج درانی کی زیر صدارت سندھ اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں حکومت اوراپوزیشن جماعتوں کے درمیان ہنگامہ آرائی ہوئی۔
تحریک انصاف کے حلیم عادل شیخ نے کہا کہ سندھ میں ایڈز اہم مسئلہ ہے جس پر ہمیں بات کرنے دی جائے لیکن اسپیکرآغا سراج درانی نے انہیں روک دیا اور کہا کہ اسمبلی کی کارروائی مکمل ہونے کے بعد آپ قرارداد لے آئیں۔
حلیم عادل شیخ نے اعتراض کیا کہ آپ ہروقت ہمیں روک دیتے ہیں۔ اس پر اسپیکر نے حلیم عادل کو جھڑکتے ہوئے کہا کہ آپ آرام سے بات کریں۔ ایڈز کے مسئلے پر بات کرنے کی اجازت نہ دینر پر اپوزیشن نے شدید نعرے بازی کی اور اسمبلی میں پلے کارڈز اٹھالیئے جبکہ ایوان ایڈز کا جواب دو ایڈز کا جواب دو کے نعروں سے گونج اٹھا۔
اپوزیشن ارکان نے اسپیکرڈائس کا گھیرائو کرکے روسٹرم پر چڑھنے کی کوشش کی، لیکن حکومتی ارکان نے انہیں روک دیا جس پرحلیم عادل اور پیپلزپارٹی کے ممتاز جکھرانی کےدرمیان ہاتھاپائی ہوئی۔
پی ٹی آئی اور پیپلزپارٹی کےدیگرارکان کی بھی ایک دوسرے سے بد کلامی اور تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔
واضح رہے کہ لاڑکانہ کے علاقے رتوڈیرو میں پراسرار طور پرایڈز پھیل گیا ہے اور اب تک 534 افراد میں ایچ آئی وی کی تصدیق ہوچکی ہے جن میں سے 70 فیصد بچے ہیں جن کی عمریں 2 سے 5 سال کے درمیان ہیں۔