پیپلزپارٹی کے سینیئر رہنما خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ ڈالر کی قدر بڑھنے سے قرضوں کا حجم بھی بڑھ گیا ہے اورعوام کا تیل اتنا نکل گیا ہے کہ یہ ایکسپورٹ بھی ہوسکتا ہے۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئررہنما خورشید احمد شاہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈالر کے اوپر آنے سے قرضوں کا حجم بھی بڑھ گیا ہے، ایک طرف عمران خان تیل و گیس نکلنے کے دعوے کرتے رہے، دوسری طرف ان کے مشیر کہتے ہیں کہ 20 کروڑ ڈالر خرچ کر کے بھی کچھ نہیں نکلا لیکن عوام کا تیل اتنا نکل گیا ہے کہ یہ ایکسپورٹ بھی ہو سکتا ہے۔
خورشید شاہ نے کہا کہ پہلے بجٹ آئی ایم ایف کی مشاورت سے بنتا تھا، اب بجٹ آئی ایم ایف خود بنا رہی ہے، یہ تبدیلی ہے، آئی ایم ایف کے ساتھ ہونے والا معاہدہ کوئی نیوکلیئرمعاہدہ نہیں اس لیے معاہدہ پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے، اگر معاہدہ پارلیمنٹ میں نہیں لاتے تو اسکا مطلب پارلیمنٹ کو کچھ نہیں سمجھتے،۔
خورشید شاہ نے کہا کہ معیشت ریاست کی ریڑھ کی ہڈی ہوتی ہے، معیشت کی خراب صورتحال حکومت کی ناکامی ہے، پڑوسی ملکوں کی معیشت بہتر ہوئی گری نہیں، عمران خان نے معیشت کو ایسی جگہ پہنچا دیا جو سب کے لیے چیلنج ہے۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے لیے ایک پیج پر ہونے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں، موجودہ حالات میں تمام سیاسی جماعتوں کو سر جوڑ کر بیٹھنا ہوگا۔
خورشید شاہ نے کہا کہ ڈالرکی اڑان ملکی معیشت پر ایک بہت بڑی ضرب ہے، اسد عمر اپنی ناکامی کا اظہار کرچکے ہیں،اپنا لگایا ہوا چیئرمین ایف بی آر بھی خود ہی ہٹایا، ہم حالات کی بہتری کی بات کر رہے ہیں حالات خراب کرنے کی نہیں اورحکومت کو چلانا سیاست دانوں کا کام ہے سلیکٹڈ شخص کا نہیں۔