چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کا کہنا ہے کہ 50 ہزار ٹیکس ناہندہ کمپنیوں کو نکالنے کیلیے سیکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن پاکستان (ایس ای سی پی) کو خط لکھ دیا ہے۔
چیئرمین ایف بی آرشبر زیدی نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ایک لاکھ کمپنیاں ایس ای سی پی میں رجسٹرڈ ہیں جن میں ٹیکس فائلر50 ہزار سے بھی کم ہیں، ایس ای سی پی چیئرمین کو خط لکھا ہے، باقی 50 ہزار کمپنیوں کو یا تو وہ نکال دیں گے یا میں نکالوں گا، نان فائلر کمپنیوں کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے گا۔
ایمنسٹی اسکیم میں غلطی کرنے والے اداروں کوسیلزٹیکس میں رجسٹرڈ ہونے کا موقع دے رہے ہیں، اسکیم میں 2 فیصد پرسیلزٹیکس کے واجبات کلیئر کرائے جاسکتے ہیں، ہمیں کاروبارکیلیے ماحول پیدا کرنا ہے۔
مینوفیکچررزایمنسٹی اسکیم کے موقع سے فائدہ اٹھائیں جب کہ صنعتی اداروں کا ری ایکشن دیکھ کرسزا کا فیصلہ کریں گے اوردیکھنا ہوگا کہ ایمنسٹی اسکیم کا کیا ردعمل آتا ہے پھرحقائق کا علم ہوگا۔
شبرزیدی نے کہا کہ گاڑیوں سے متعلق ابھی کوئی ایمنسٹی اسکیم میرے علم میں نہیں، سیلزٹیکس کا فرق ختم نہ ہوا تو ایمنسٹی اسکیم کے بعد بیٹھیں گے اورحل تلاش کریں گے، جو لوگ فائلر نہیں ان کومین اسٹریم میں لانا ہے، پاکستان میں گیس کے 7 ہزار صنعتی کنکشنزہیں اور بجلی کے 3 لاکھ 41 ہزارصنعتی کنکشنزہیں اورسیل ٹیکس رجسٹرڈ صرف 38 ہزارہیں، یہ بہت بڑا فرق ہے، سیل ٹیکس نہ دینے والے کو 30 جون تک سہولت دی ہے۔
شبرزیدی نے کہا کہ میڈیا ایمنسٹی اسکیم کوکامیاب بنانے کیلئے آگے آئے، یقین ہے کہ ماحول ٹھیک رکھیں گے تولوگ خود بخود ٹیکس نیٹ میں آئیں گے، ماضی میں جوہماری کمی کوتاہی رہی اس کوتسلیم کرتے ہیں، ٹیکس فائلرزکی ہراسانی کو ختم کرنے کی کوشش ہورہی ہے اورپوری کوشش ہے کہ رضاکارانہ ٹیکس فائلرز کی تعداد کوبڑھایا جائے۔