وزیر دفاع پرویزخٹک نے شمالی وزیرستان میں فوجی چوکی پر ہجوم کی طرف سے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کسی بھی شخص یا گروہ کو لاقانونیت کی اجازت نہیں دے گی۔
پرویز خٹک نے افسوسناک حادثے کے ایک دن بعد بیان میں کہا ہے کہ بد قسمتی سے اس عمل کی قیادت ہمارے دو ممبران اسمبلی کر رہے تھے جو کہ انتہائی افسوس کی بات ہے۔
وزیردفاع کا کہنا ہے کہ ایک گروپ نے چوکی پر براہ راست فائرنگ کی، سپاہیوں نے پہلے اُنہیں پر امن طریقے سے منتشر کرنے کی کوشش کی اور بعد میں ہوائی فائرنگ سے صورتحال پر امن بنانے کی کوشش کی گئی۔
حکومتی وزیر نے بتایا ہے کہ پانچ جوان زخمی ہونے کے بعد سپاہیوں نے اپنے دفاع میں جوابی فائر کیا جس سے ہجوم میں کچھ ہلاکتیں ہوئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنی عوام بالخصوص قبائلیوں کی مشکلات کا احساس ہے اور ان کے تمام جائز مطالبات آئین و قانون کے اندر رہتے ہوئے پورے کیے جا رہے ہیں۔
پرویزخٹک نے اپنے بیان میں کہا کہ قبائلی بھائیوں اور افواج نے بہت قربانیوں کے بعد ملک میں امن و امان قائم کیا ہے، ہماری حکومت قبائلیوں کی مکمل سماجی اور معاشرتی بحالی تک آرام سے نہیں بیٹھے گی۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ اور علی وزیر کے اشتعال دلانے پر ہجوم نے فوج کی پوسٹ پر حملہ کیا تھا جس سے 3 افراد ہلاک اور پانچ فوجیوں سمیت 15 زخمی ہوگئے تھے۔