سابق صدر آصف علی زرداری نے جعلی اکاؤنٹس کیس منتقلی کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔
آصف زرداری نے وکیل فاروق ایچ نائیک نے مقدمہ بنکنگ کورٹ سے احتساب عدالت اسلام آباد منتقل کرنے کے خلاف اپیل دائر کردی جس میں چیئرمین نیب اور بینکنگ کورٹ کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں کہا گیا کہ آصف زرداری کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے، وہ سیاسی انتقام کے مقدمات میں جیل بھی رہے لیکن من گھڑت اور جھوٹے مقدمات سے بری ہوئے، ایف آئی اے نے جعلی بنک اکاؤنٹس کیس کی تحقیقات کا آغاز کیا تو آصف زرداری کو عبوری چالان میں ملزم نہیں بنایا۔
آصف زرداری نے موقف اختیار کیا کہ سپریم کورٹ نے جعلی اکاونٹس معاملہ کی جے آئی ٹی سے تحقیقات کرائیں اور کیس بنکنگ کورٹ سے منتقل کرنے کا فیصلہ نہیں دیا، بلکہ صرف نیب کو معاملہ کی انکوائری و تحقیقات کا حکم دیا، تاہم سپریم کورٹ کے فیصلے کی غلط تشریح کی گئی اور کیس بنکنگ کورٹ سے احتساب عدالت منتقل کردیا گیا۔
سابق صدر نے سپریم کورٹ سے استدعا کی کہ جعلی اکاؤنٹس کا معاملہ بینکنگ کورٹ کے دائرہ کارمیں آتا ہے، اسے احتساب عدالت کومنتقل کرنے کا کوئی قانونی جوازنہیں، لہذا کیس کی منتقلی کا فیصلہ کالعدم قراردیا جائے۔