پی ٹی ایم کے رہنما محسن داوڑ کو شمالی وزیر ستان سے گرفتارکرلیا گیاہے جو خر کمر میں واقع پاک فوج کی چیک پوسٹ پر حملے کے بعد فرار ہو گئے تھے تاہم اب گرفت میں آ گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق محسن داوڑ کو شمالی وزیر ستان سے گرفتار کیا گیاہے ، وہ حملے کے بعد سے مقامی آبادی میں چھپ کر فرار ہونے کی کوشش میں تھے لیکن گرفتار کر لیا گیا ۔
بنوں کی انسدادد ہشتگردی کی عدالت نے پی ٹی ایم کے رہنما محسن داوڑ کو 8 روزہ جسمانی ریمانڈ پر سی ٹی ڈی کے حوالے کر دیاہے ۔
چیک پوسٹ حملے کے بعد محسن داوڑ مفرو ہو گئے تھے تاہم تین روز کے بعد انہیں شمالی وزیر ستان سے گرفتار کر لیا گیاہے جس کے بعد انہیں بنوں کی انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں ان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے 8 روز کیلئے محسن داوڑ کو سی ٹی ڈی کے حوالے کر دیاہے ۔
یاد رہے کہ گزشتہ اتوار کے روز محسن داوڑ اور علی وزیر کی قیادت میں پی ٹی ایم کے گروہ نے شمالی وزیر ستان کے علاقے خر کمر میں واقع پاک فوج کی چیک پوسٹ پر حملہ کیا تھا اور فائرنگ کے باعث پاک فوج کے پانچ جوان زخمی ہوئے جن میں ایک جوان بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہو گیا تھا تاہم پاک فوج کی جوابی کارروائی کے دوران تین افراد ہلاک ہوئے جبکہ 10 زخمی ہوئے تھے ۔
اس موقع پر محسن داوڑ لوگوں کو اکسانے کے بعد موقع سے فرار ہو نے میں کامیاب ہو گیا تھا اور مقامی آبادی میں روپوش ہو کر فرار ہونے کی کوشش کرتا رہا تاہم اسے گرفتار کر لیا گیاہے جبکہ دوسری جانب علی وزیر کو پاک فوج نے حملے کے روز ہی ساتھیوں کے ساتھ گرفتار کر لیا تھا ۔
محسن داوڑ پاک فوج کے خلاف تقاریر کرتے رہے اور دھمکیاں دیتے رہے تھے ۔محسن داوڑ نے گزشتہ روز ایک غیر ملکی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ پاک فوج وزیرستان کو چھوڑ کر چلی جائے جبکہ ایسا ہی مطالبہ کالعدم تنظیم ٹی ٹی پی کی جانب سے بھی ماضی میں سامنے آ تا رہاہے تاہم پاک فوج کے جوانوں نے جانوں کے نذارانے پیش کرتے ہوئے بلوچستان میں امن قائم کیا جس کے بعد شہریوں کی زندگیاں اب معمول پر آ چکی ہیں۔