سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائزعیسیٰ سمیت اعلیٰ عدلیہ کے ججز کے خلاف حکومتی ریفرنس پرایوان بالا میں قرارداد مذمت منظور کرلی گئی۔
سینٹ کا اجلاس ہوا تواپوزیشن لیڈر راجہ ظفرالحق نے جسٹس قاضی فائزعیسیٰ اوردیگر ججز کے محاسبے سے متعلق حکومتی ریفرنس کے خلاف مذمتی قرارداد پیش کی۔ ایوان بالا نے حکومت کی مخالفت کے باوجود قرارداد مذمت کثرت رائے سے منظورکرلی۔
سینیٹ کے اجلاس میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما راجہ ظفر الحق نے ججز کے ساتھ اظہار یکجہتی کی قراردا پیش کرنے کی اجازت مانگی جس پر چیئرمین سینیٹ نے انہیں اجازت دیدی۔
قرارداد میں کہا گیاہےکہ ججز کے خلاف ریفرنسز دائر کرنے پرایوان تشویش کا اظہار کرتا ہے،یہ ریفرنس عدلیہ کی آزادی پر براہ راست حملہ ہے،ایوان عدلیہ کے معزز ججز کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتا ہے۔
راجہ ظفر الحق کی قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ حکومت معززججزکے خلاف ریفرنس واپس لے۔
قرارداد میں مزید کہا گیاہےکہ ریفرنس خفیہ انداز میں دائر کیا گیا جس سے متعلق ججزکوعلم نہیں تھا، ریفرنس دائر کرنے پرشدید تنقید ہورہی ہے اوربار میں تقسیم نظرآئی ہے، شبہ پیدا ہوتا ہے کہ ریفرنس معززججز کے حالیہ فیصلوں سے متعلق ہے،ایوان معززججز کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتا ہے، حکومت معززججز کے خلاف ریفرنس واپس لے۔
سینیٹ نے معزز ججز کے ساتھ اظہار یکجہتی کی قرارداد منظور کرلی،حکومتی ارکان نے قرارداد کی منظوری پر شدید احتجاج کیا جس کے بعد سینیٹ کا اجلاس ملتوی کردیا گیا۔