بلوچستان کے وکلا نے حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسی کے خلاف ریفرنس کو آزاد عدلیہ کے خلاف سازش قرار دیتے ہوئے عید کے بعد ملک گیر تحریک کا اعلان کر دیا ہے۔
بلوچستان ہائی کورٹ بار ایسسی ایشن کے نائب صدرعطا اللہ لانگو، بلوچستان بار کونسل کے نائب صدر اقبال کاسی ایڈوکیٹ، کوئٹہ بار کےصدر آصف ریکی ایڈوکیٹ اور ممبر جوڈیشل کونسل آف پاکستاں منیر کاکڑ ایڈوکیٹ نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اس ریفرنس کی شدید مذمت کی۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت وطن عزیز شدید مالی بحران سے دوچار ہے اور حکومت نے ملک کو آئی ایم ایف کے ہاتھوں گروی رکھ دیا ہے۔
وکلا رہنماؤں کا کہنا تھا کہ مہنگائی اور بے روزگاری کے علاوہ امن و امان کا مسئلہ بھی بڑھتا جا رہا ہے، ایسے حالات میں اعلی عدلیہ کے ایک معزز جج کے خلاف ریفرنس غیرضروری اور عدل کے خلاف ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ریفرنس وفاق کے لیے بھی نقصان دہ ہے، اس سے چھوٹے صوبے احساس محرومی کا شکار ہو جائیں گے کیونکہ سپریم کورٹ میں جسٹس قاضی فائز عیسی بلوچستان کے واحد جج ہیں۔
ارکونسلز کے نمائندوں نے کہا کہ ریفرنس ریفرنس آزاد عدلیہ کے خلاف سازش ہے جس کو ناکام بنانے کے لیے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔
انہون نے کہا کہ اس مقصد کے لیے عید کے بعد آل بلوچستان وکلا کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا اور آئندہ کا لائحہ عمل طے کرتے ہوئے ملکی سطح پر تحریک شروع کرنے کا اعلان کیا جائے گا۔