گورنر ہاؤس میں سیاسی سرگرمیاں اور سینیٹ میں گورنر سندھ کا کردار قانون کے خلاف ہے، پیپلز پارٹی کے سینٹرل الیکشن سیل کے انچارج تاج حیدر کا چیف الیکشن کمشنر کو خط
گورنر ہاؤس میں سیاسی سرگرمیاں اور سینیٹ میں گورنر سندھ کا کردار قانون کے خلاف ہے، پیپلز پارٹی کے سینٹرل الیکشن سیل کے انچارج تاج حیدر کا چیف الیکشن کمشنر کو خط

وفاقی حکومت کو کوئی خطرہ نہیں۔ گورنر سندھ

گورنر سندھ عمران اسماعیل کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کو کوئی خطرہ نہیں لہٰذا عید کے بعد جسے بھی دمادم مست قلندر کرنا ہے، کرلے۔

وزیراعلیٰ سندھ کی پریس کانفرنس پر گورنر سندھ کا ردعمل میں کہنا تھا کہ مراد علی شاہ نے ہوم ورک کے بغیر میڈیا سے بات کی، وفاقی حکومت کسی صوبے کے خلاف نہیں اور وعدے کے مطابق سندھ کے ترقیاتی منصوبوں کو پورا کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ نئے سال میں سندھ کے اندر 31 نئے پراجیکٹ پر کام ہوگا، کراچی میں جاری وفاق کے تمام پراجیکٹ اسی سال مکمل ہوجائیں گے، شہر میں تین نئے فلائی اوور بنیں گے، دو سو آر او پلانٹ لگائیں گے اور 500 نئی بسیں چلائی جائیں گی، ساتھ ہی اسپتالوں کو ماڈل بنایا جائے گا۔

عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ کراچی کے تین اسپتال وفاقی حکومت کے ماتحت ہیں، سندھ حکومت اگر کام کرنا چاہتی ہے تو دیگر اسپتال موجود ہیں، ایک سابق وفاقی وزیر کے ڈاکٹر بھائی کو ماہانہ 60 لاکھ روپے تنخواہ دی جاتی ہے جب کہ ان اسپتالوں میں کرپشن کی بھی اطلاعات ہیں۔

اپوزیشن کی تحریک سے متعلق گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کو کوئی خطرہ نہیں، عید بعد جس کا دل چاہے، دمادم مست قلندر کا شوق پورا کرلے۔

ان کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نے سندھ کو آئل اینڈ گیس کی رائلٹی کی مد میں 332 ارب روپے دیئے ہیں، اگر گھوٹکی کو گیس کی مد میں ملنے والی رائلٹی شہر پر خرچ کی جاتی تو وہاں کا نقشہ کچھ اور ہوتا۔