محکمہ وائلڈ لائف خیبر پختونخوا نے جوتوں میں اژدھے کی کھال استعمال کرنے پر پشاور کے دکان دار چچا نورالدین کو 50 ہزار جرمانہ کردیا۔
وزیر اعظم کے لیے بنائے گئے جوتوں میں اژدھے کی کھال کے استعمال کی تصدیق ہوگئی۔ محکمہ وائلڈ لائف نے کاریگر کو جوتوں میں اژدھے کی کھال استعمال کرنے پر 50 ہزار جرمانہ کر دیا جبکہ جرم قبول کرنے اور آئندہ جوتوں میں جنگلی حیات کی کھال استعمال نہ کرنے کی یقین دہانی پر جوتے واپس کردیے۔
محکمہ وائلڈ لائف پشاور کے ڈی ایف او کے مطابق جوتے لیبارٹری ٹیسٹ کے لیے بھجوانے تھے لیکن دوکاندار نے جرم قبول کرلیا اور وائلڈ لائف ایکٹ کی خلاف ورزی کے تحت 50 ہزار جرمانہ ادا کردیا جس پر چچا نورالدین کو اژدھے کی کھال والے جوتے واپس کردیے گئے۔
ڈی عبد الحلیم خان کے مطابق چچا نورالدین سے اسٹاپ پیپر پر لکھ لیا گیا کہ وہ آئندہ جوتوں میں وائلڈ لائف کی کھالوں کو استعمال نہیں کریں گے۔ وائلڈ لائف ایکٹ کی خلاف ورزی پر جرمانہ 5 ہزار سے شروع ہوتا ہے لیکن چچا نورالدین پر اژدھے کی کھال کے استعمال پر 50 ہزار جرمانہ کیا گیا۔
واضح رہے کہ نورالدین نے وزیراعظم کےلیے اژدھے کے چمڑے سے چپل تیارکی تھی تاہم سوشل میڈیا پر تصویر وائرل ہونے اور صارفین کی جانب سے تنقید کیے جانے پر محکمہ وائلڈ لائف نے ان کے خلاف کارروائی کی۔