بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل نے کہا ہے کہ حکومت گرانے کی تحریک میں اپوزیشن کا ساتھ دینگے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں اگربیرونی قوتیں ہیں تو انہیں سامنے لا یا جائے،غداری کے القابات کے سامنے بے ضمیر ہانک اورباضمیر ڈٹ جاتے ہیں ۔
ایک ٹوئیٹ اور نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف مخصوص مقاصد کے تحت ریفرنس دائر کیا گیا ۔چیئرمین نیب کے خلاف الزامات کی تحقیقات کے لیے پارلیمانی کمیشن بنانا چاہیے ۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں یقین دہانی کرائیں کہ ان کی احتجاجی تحریک کا بینر6 نکات پر ہوگا تو انکا ساتھ دیں گے ۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ غداری کے القابات وہ لاٹھی ہے جس سے ضمیروں کو ہانکنے کی کوشش کی جاتی ہے، اس میں بے ضمیر ہانک جاتے ہیں اور باضمیر ڈٹ جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں حکومت کو ٹیک اوور کرنا نہیںچاہتے جمہوری تبدیلی لانا چاہتے ہیںاس سلسلے میں عید کے بعد ہم حکومت گرانے میں متحدہ اپوزیشن اور حکومتی اراکین کاساتھ دینگے ۔
انہوں نے کہا کہ مغربی روٹ جس کا افتتاح نواز شریف نے کیا تھا موجودہ حکومت نے کوئٹہ سے اس پر سے پردہ اٹھا یا ہے صرف تختیاں لگی ہیں، کام ہوتا نظر نہیں آرہا۔
انہوں نے کہا کہ امریکا اورایران کے تنازع میں ہم درمیان میں ہیں اور بلوچستان ایک بار پھر دوسروں کی جنگ کا مرکز ہوگا ۔ ہم امریکا ، سعودی عرب سے دور رہ سکتے ہیں نہ ہی ایران سے ہٹ سکتے ہیں۔ لگ رہا ہے کہ ہمارے معاشی حالات ہمیں کسی ایک کا حصہ بننے پر مجبور کریں گے۔