سابق صدر آصف زرداری کی گرفتاری کے خلاف کراچی، لاہور، حیدرآباد، سکھر اور لاڑکانہ سمیت کئی شہروں میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔
آصف علی زرداری کے شہر نواب شاہ میں جیالوں نے پریس کلب کے باہر بھرپور احتجاج کیا ہے، حیدر آباد اور دادو میں بھی جیالوں نے احتجاج کیلیے پریس کلب کا رخ کیا اورحکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
بلاول بھٹو کے حلقے لاڑکانہ کے جیالے آصف زرداری کی گرفتاری پر زیادہ ہی مشتعل ہوگئے اور شہر میں توڑ پھوڑ شروع کردی۔
ڈنڈا بردار کارکنوں نے زبردستی دکانیں بند کرائیں اورتوڑ پھوڑ کی، پیپلز پارٹی کے مسلح کارکنوں کی جانب سے ہوائی فائرنگ بھی کی گئی جس کے باعث شہر یوں میں سخت خوف و ہراس پھیل گیا۔
سکھر میں بھی جیالے آصف زرداری کی گرفتاری کیخلاف سڑکوں پر نکل آئے اور ڈنڈا بردار کارکنوں نے زبردستی دکانیں بند کرائیں۔
ٹھٹہ،سجاول،مٹھی،نوشہرو فیروز،خیر پور،میر پور خاص،شکار پور اور دیگر شہروں میں بھی سڑکوں پر ٹائر جلا کر جیالوں نے احتجاج کیا۔
کراچی میں پریس کلب کے باہر جیالوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں پی پی پی کے مختلف ونگز سے تعلق رکھنے والے کارکنان بڑی تعداد میں شریک تھے۔
لاہور میں پیپلزپارٹی کے کارکنوں نے گلاب دیوی اسپتال کے باہر سڑک پر احتجاج کیا اور ٹائر جلائے، احتجاج کے باعث میٹروبسوں کی آمدورفت بھی معطل رہی۔
پی پی کے صدر آصف زرداری کی گرفتاری کے خلاف کوئٹہ پریس کلب کے سامنے بھی احتجاج کیا گیا جس میں کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
دوسری جانب پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کارکنوں سے پُرامن رہنے کی اپیل کی۔
ترجمان بلاول بھٹو سینیٹر مصطفٰی نواز کھوکھر نے کہا ہے کہ جیالے مشتعل نہ ہوں ضبط کا مظاہرہ کریں، تفصیلی فیصلہ آنے کے بعد پارٹی لائحہ عمل کا اعلان کرے گی۔