وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کے اجلاس میں ملکی قرضوں کی تحقیقات کیلیے انکوائری کمیشن کے قیام پرغورکیا گیا، کمیشن کے ٹی او آرز کا اعلان رواں ہفتے کردیا جائے گا تاہم ابتدائی طور پر بتایا گیا ہے کہ یہ کمیشن ملکی قرضوں، غیر ملکی سفر، علاج کے اخراجات کی تحقیقات کرے گا۔
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم ، معاون خصوصی شہزاد اور آڈیٹر جنرل آف پاکستان جاوید جہانگیر نے شرکت کی، اجلاس میں وزیر اعظم کے اعلان کردہ انکوائری کمیشن سے متعلق امورپرغور کیا گیا ۔
اجلاس کے اعلا میے میں کہا گیا ہے کہ اعلیٰ سطح کے اجلاس میں انکوائری کمیشن کے ٹی او آرز کے مسودے پر غور کیا گیا اور پاکستان کمیشن آف انکوائری ایکٹ 2017 کے تحت کمیشن قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔کمیشن میں آئی ایس آئی،ایم آئی،آئی بی،ایس ای سی پی کے سینئر افسران شامل ہوں گے ۔
کمیشن 2008 سے 2018 تک ملکی قرضوں سے متعلق تحقیقات کرے گا اور کوئی میگا منصوبہ شروع نہ ہونے کے باوجود اتنے قرضے کیوں لیے گئے ، اس بات کا جائزہ لے گا، کمیشن اس بات کا بھی جائزہ لے گاکہ فنڈزکا غلط استعمال کہاں کیا گیا۔
اعلامیے کے مطابق انکوائری کمیشن میں غیر ملکی سفر اور علاج کے اخراجات پر خزانے کے غلط استعمال کی بھی تحقیقات کی جائیں گی، کمیشن فرانزک آڈیٹرزاورعالمی ماہرین سے مدد لے سکے گا،کمیشن اورحتمی ٹی او آرز کا اعلان رواں ہفتے کے دوران کیا جائے گا۔