پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہاہے کہ حکومت نے عوام دشمن بجٹ پیش کیاہے،مریم نواز کے ساتھ مل کراتفاق کیاہے کہ پارلیمنٹ میں بجٹ کوروکیں گے ، بی بی کی سالگرہ پر نواب شاہ میں جلسہ ہوگا ، وہیں سے تحریک شروع کریں گے، ایک سازش کے تحت عدلیہ پر حملہ کیا گیا ہے ۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پارلیمنٹ میں بجٹ پاس نہیں ہونے دینگے اور بجٹ کوروکیں گے ، حکومت نے امیروں کوریلیف دیاہے اور غریبوں کیلیے کچھ نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ چاروں صوبو ں کے مزدوروں ، دکانداروں اورغریب عوام کیلئے کوئی ریلیف نہیں،یہ اتنا برا بجٹ ہے کہ اس میں عوام کیلیے کوئی ریلیف نہیں ۔
مریم نواز سے ملاقات میں اتفاق ہواہے کہ بجٹ پاس نہیں ہونے دیں گے، کٹھ پتلی حکومت کوعوام کے سامنے جوابدہ بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بی بی کی سالگرہ پر نواب شاہ میں جلسہ ہوگا،وہیں سے تحریک شروع کریں گے۔
پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے اپنے نظریات ہیں لیکن اس وقت پاکستان کے عوام کے جو مسائل ہیں ، اس وقت ہم نے مل کر پاکستان کے مسائل حل کرنے کیلیے تیار ہیں ، اس کے لیے مجھے جس پارٹی سے بات کرنا پڑی میں بات کروں گا۔
بلاول نے کہا کہ ہم نے ایک لمبی اننگ کھیلنی ہے ، ایک لمبی سیاست کرنی ہے،اس لیے میں سمجھتا ہوں کہ مریم نواز شریف بھی اسی خواب کیلیے جدوجہد کرنا چاہیں گی جس خواب کیلیے بے نظیر بھٹو شہید اورنواز شریف نے میثاق جمہوریت کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو پہلے بھی موقع دیا اور اب بھی دے رہا ہوں، حکومت کو اپنا بجٹ تبدیل کرنا چاہئے اور عوام کوریلیف دیناچاہئے،اگر یہ حکومت اپنا بجٹ تبدیل نہیں کرتی تو پھر پیپلز پارٹی اپنا بجٹ پیش کرے گی ۔
ان کا کہنا تھا کہ الزام تراشی اور سیاست چلتی رہے گی ، ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی اپنی اپنی سیاسی سوچ ہے لیکن ہم نے ایک طریقہ اختیار کرنا ہے ، ہم چاہتے ہیں کہ اس ملک کیلیے سب نے کام کرناہے