کراچی کی احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے خلاف فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی اور دیگر ملزمان کراچکی کی احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔ دوران سماعت نیب نے موقف اپنایا کہ نیب 24 گھنٹے کے اندر ملزم کے خلاف انکوائری کرکے اسے گرفتار کر سکتا ہے۔
نیب حکام کا کہنا تھا کہ آغا سراج درانی کے خلاف 8 اپریل 2018ء کو شکایت موصول ہوئی تھی۔ شکایت کی تصدیق اور انکوائری مکمل ہونے پر چیئرمین نیب نے ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی۔
نیب پراسیکیوٹر شہباز سہوترا نے دلائل دیتے ہوئے بتایا کہ انکوائری میں ثابت ہوا کہ ملزم آغا سراج درانی نے اپنے اہلخانہ، ملازمین اور دیگر کے ساتھ مل کرایک ارب 61 کروڑ کی کرپشن کی۔ سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آغا سراج درانی کے وکیل نے ریفرنس کو بدنیتی پرمبنی قرار دیا۔
غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے آغا سراج درانی نے کہا کہ عدالت میں ہونے والی تمام باتیں قانون کے مطابق ہیں، نیب اپنی بات ثابت کرنے کی کوشش کرے گا، ہماری کوشش ہے کہ اپنا دفاع کیا جائے، صیح اور غلط کا فیصلہ وقت کرے گا۔
احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں آغا سراج درانی کیخلاف ریفرنس کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے جو یکم جولائی کو سنایا جائے گا۔